ہم مقبوضہ کشمیر میں اپنے بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم آزاد کشمیر

برسلز: وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہاہے کہ ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے اپنے بھائیوں کے ساتھ ہیں اور انھیں ہرگز تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ کشمیر کی جدوجہد ہم سب کشمیریوں کی مشترکہ جدوجہد ہے اور یہ جدوجہد ضرور کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے کشمیر کونسل ای یو کے چئیرمین علی رضا سید سے کشمیر ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کیا۔

وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے بھارت کی طرف کشمیریوں پر مظالم پر سخت تشویش ظاہر کی اور حالیہ دنوں ورکنگ بائونڈری اور کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انھوں یورپ میں کشمیر کونسل ای یو اور دیگر کشمیری تنظیموں کی جدوجہد کو بھی سراہا۔

انھوں نے کہا کہ علی رضاسید سمیت جو بھی رہنما کشمیر کے لیے کام کر رہے ہیں انکی جدوجہد قابل ستائش ہے۔ انھوں نے بھارت کی طرف سے پاکستان اور کشمیریوں کے خلاف پروپگنڈے کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی تمام تر مشینری اور وسائل استعمال کرتے ہوئے عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر پر گمراہ کرنے کی کوشش کررہاہے۔

کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے وزیراعظم کو کونسل کی کارکردگی سے آگاہ کیا اور کہاکہ کونسل مختلف اداروں اور شخصیات سے مل کر مسئلہ کشمیر کو یورپ میں اجاگر کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کونسل کی طرف سے کشمیر پر یورپ میں جاری دستخطی مہم کے سلسلے میں ابتک بڑی تعداد میں یورپی باشندوں سے دستخط لئے جاچکے ہیں۔ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کشمیریوں کے مابین خاص طورپر یورپ اور دیگر ممالک میں رہنے والے ہم وطنوں کے مابین اتحاد و اتفاق کی ضرورت پر زور دیا اور کہاکہ آپس کے اتفاق سے مسئلہ کشمیر کو بہتر طورپر اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کشمیر کونسل ای یو کی مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی کوششوں کو سراہا۔

کونسل کے چیئرمین علی رضا سید نے کہاکہ عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کی حقیقت کو سمجھنا چاہیے کیونکہ اس مسئلے کے حل کے بغیر خطے میں امن نہیں ہوسکتا۔ انھوں نے کہاکہ حق خودار ادیت کے حصول تک پر امن جدوجہدجاری رہے گی۔ بھارت ظالمانہ ہتھکنڈے اختیار کرکے تحریک آزادی کشمیر کو دبانہیں سکتا۔ ایک لمبے عرصے سے کشمیرپر بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ باہر رہنے والے کشمیریوں کی جدوجہد قابل ستائش ہے اور انھیں چاہیے کہ منظم اور متفقہ طورپر مسئلہ کشمیر کو عالمی فورموں پر اجاگر کریں۔