اختیارات و آزادی کے باوجود رینجرز قیام امن میں ناکام رہے تو اسے واپس بھیج دیا جائے

کراچی ( )قاتل دندناتے پھر رہے ہیں شہر کراچی مقتل بن چکا ہے کسی بھی شہری کو نہ تو جان و مال کا تحفظ حاصل ہے اور نہ ہی ان کی عزت و آبرو محفوظ ہے انسانی جان ارزاں ہوچکی ہے لاقانونیت عام ہے اور لوگ خوف کے سائے میں اذیتناک زندگی گزارنے پر مجبور ہوچکے ہیں کیونکہ حصول دولت کی ہوس میں سیاسی مفادات کے حصول کی مصلحت پسندی اور جرائم پیشہ عناصر کی سرکاری و سیاسی سرپرستی کی روایت نے قوم کے مستقبل کو خطرات سے دوچار کردیا ہے۔

نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن فاؤنڈیشن ( این جی پی ایف ) کے چیئرمین عمران چنگیزی کی سربراہی میں کراچی کی صورتحال پر ہونے والے اجلاس میں چیئرمین سماجی ونگ محمد رئیس چیئرمین تعمیر نو ونگ ارشد انور چیئرمین ہیلتھ ونگ ڈاکٹر سکندر شیخ مطرب چیئر مین بزنس ونگ شیخ کاشف چیئرمین سیاسی ونگ جمیل اقبال سید چیئرمین یوتھ ونگ ادیب مشرقی چیئرمین اقلیتی ونگ شری ہنس راجکمار چیئرمین اسٹوڈنٹ ونگ محمد فیصل خان چیئرمین وومین ونگ محترمہ شمع بانوودیگرکی شرکت۔

این جی پی ایف نے کراچی میں امن کیلئے رینجرز کومکمل اختیار فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت 30 دن کیلئے رینجرز کو تمام سیاسی پابندیوں سے آزاد کرکے مکمل اختیارات کے ساتھ شہر میں قیام امن اور بلا تفریق و تخصیص جرائم پیشہ و امن دشمن عناصر کی سرکوبی کا ٹاسک دے اور اگر رینجرز 30 دن میں مکمل امن بحال قائم کرنے میں ناکام رہے تو پھر اسے واپس بھیج دیا جائے کیونکہ بے اختیار رینجرز امن قائم نہیں کرسکتی اور اختیارات کے باوجود امن قائم نہ کرنے والا ادارہ قومی خزانے پر بوجھ ہے۔