پاکستان کو مضبوط بنائیں گے : صدر، وزیر اعظم کا عزم

Islamabad

Islamabad

اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر ملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ مستقبل میں نواز شریف کے زیر قیادت پاکستان کو مضبوط بنائیں گے جبکہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ صدر زرداری باوقار انداز سے رخصت ہونے والے پاکستان کے پہلے صدر ہیں۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے صدر مملکت آصف علی زرداری کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میرا دل رسمی اور روایتی باتوں کی طرف مائل نہیں ہے۔ ہم نے پانچ سال جمہوریت کی حفاظت کی اب اس کے ثمرات مل رہے ہیں۔

جمہوریت ایسی روایات سے مضبوط ہوگی۔ صدر کو اچھی یادوں کے ساتھ الوداع کرنا چاہتا ہوں۔ آج کی تقریب صدر زرداری کے اعزاز میں ہے۔ زرداری صاحب کو پرخلوص دعائوں کے ساتھ رخصت کر رہا ہوں۔ صدر زرداری 66 سالہ ملکی تاریخ میں باوقار انداز سے رخصت ہونے والے پہلے صدر ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میرے دل و دماغ میں ماضی کی یادیں تازہ ہو رہی ہیں۔

زرداری صاحب اور بینظر بھٹو نے سیاسی رابطوں میں پہل کی۔ وہ دن کبھی نہیں بھولوں گا جب بینظیر بھٹو اور زرداری صاحب ملنے آئے۔ جدہ میں ہوئی اس ملاقات میں زرداری صاحب نے خصوصی دلچسپی لی تھی۔ بعد ازاں ظہرانے خطاب میں صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ انسان تلخ یادیں کبھی بھول نہیں سکتا۔ ایوان وزیراعظم کی یادیں میری زندگی کی اچھی یادوں میں سے نہیں ہے۔

وزیر اعظم ہائوس میں بی بی صاحبہ اور میرے بچوں کو گرفتار کیا گیا۔ لیکن میں نے اپنی ہر کمزوری اور غم کو اپنی طاقت بنا کر کوشش کی کہ پاکستان کو مضبوط کروں۔ صدر زرداری کا کہنا تھا کہ آج تمام جماعتوں کو مفاہمت کی ضرورت ہے۔ عرب دنیا میں اٹھنے والا طوفان پاکستان میں بھی آسکتا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو ملک بچانے کیلئے اکھٹا ہونا پڑے گا۔ پاکستان اب کسی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ابھی تمام جماعتوں کو مل کر پاکستان کو مضبوط بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے بغیر 1973 کے آئین کی بحالی ممکن نہیں تھی۔

مستقبل میں نواز شریف کے زیر قیادت پاکستان کو مضبوط بنائیں گے۔ پانچ سال حکومت کی مدد کرینگے گئے۔ الیکشن کا اعلان ہو گا تو سیاست کرینگے۔ صدر نے کہا کہ بلوچستان پیکج دینے سے بلوچستان کے عوام کے مسائل حل نہیں ہوئے لیکن اچھی ابتدا ضرور ہوئی ہے۔ اس سے قبل صدر آصف زرداری سے وزیراعظم نواز شریف نے ملاقات کی۔ ایوان صدر میں ہونے والی ملاقات میں کراچی میں امن کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں تعاون پر اتفاق کیا گیا۔

صدر آصف علی زرداری نے کراچی سے متعلق وزیر اعظم کے فیصلوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کراچی میں امن کیلئے فوج کو نہ بلانے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔ ملاقات میں ملکی مسائل کو حل کرنے کیلئے مل کر چلنے، جمہوریت اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کیلئے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ واضح رہے وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ذدر زرداری کو دئیے گئے الوداعی ظہرانے میں تمام اہم سیاسی جماعتوں کے رہنما اور مسلح افواج کے سربراہان شریک تھے تاہم تحریک انصاف کی جانب سے ظہرانے کی دعوت کا بائیکاٹ کیا گیا تھا۔