فلسطینیوں کی نسل کشی، کیا اسرائیل کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے گا؟

Ban Ki Moon

Ban Ki Moon

نیویارک (جیوڈیسک) انٹرنیشنل کریمنل کورٹ نسل کشی، انسانیت مخالف جرائم اور جنگی جرائم کے الزامات میں مشتبہ افراد کے خلاف مقدمات چلا سکتی ہے۔ یہ یکم جولائی 2002ء کو قائم کی گئی تھی۔

اب تک 122 ممالک اس عدالت کے قیام کے لئے معاہدے کی توثیق کر چکے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے روم میں منظور کئے گئے قانون کی توثیق پر مشتمل دستاویزات جمع کرا دیے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی ریاست یکم اپریل کو انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کا حصہ بن جائے گی۔

اس فیصلے کے بعد فلسطین کو اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔ فلسطینی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کیخلاف انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔