پنجاب حکومت دانش سکول کی بجائے سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت زار کو بہتر بنائے:مدثر احمد شاہ

لاہور ( 21-06-12) ناظم اسلامی جمعیت طلبہ لاہور مدثر احمد شاہ نے کہا ہے کہ پنجاب کے بجٹ میں گنتی کے چند دانش سکولوں کے لئے تو ریلیف رکھا گیا ہے مگر اس کے بر عکس پسماندہ ترین علاقوں کے بوسیدہ حال سرکاری سکولوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لئے کوئی پلاننگ نظر نہیں آ رہی جو کہ ایک افسوس ناک امر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی صرف اور صرف تعلیم سے ہی ممکن ہے اگر ہمارا نظام تعلیم مضبوط بنیادوں پر استوار ہو جائے تو ہم اس ملک کو مشکلات کے بھنور سے نکال سکتے ہیں لیکن لگتا ایسا ہے کہ حکومت اس مسئلہ کو ٹھوس بنیادوں پر حل کرنا ہی نہیں چاہتی۔

ایک طرف تو انٹرنشپ پروگرام کے سنہرے خواب پچھلے دو سال سے دکھائے جا رہے ہیں جبکہ دوسری طرف صوبہ کے بچوں کی ایک بڑی تعداد پرائمری کی تعلیم بھی حاصل کرنے سے قاصر ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے تعلیمی نظام کی ناکامی کی ایک بڑی وجہ طبقاتی نظام تعلیم ہے اور ایسا لگتا ہے کہ حکومت سرکاری تعلیمی اداروں کو پس پشت پشت ڈال کر طبقْاتی نظام تعلیم کو فروغ دینا چاہتی ہے۔

پنجاب حکومت کے پاس کسی بھی قسم کا تعلیمی نظریہ موجود نہیں، کبھی تو کالجز کی نجکاری کا شوشہ چھوڑ دیتی ہے اور کبھی دانش سکول، لیپ ٹاپ سکیم اور انٹرنشپ پروگرام کے نام پر قوم کو بیوقوف بنا رہی ہے۔ اگر پنجاب حکومت تعلیمی اصلاحات کرنا چاہتی تو سب سے پہلے طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کرتی اور بجٹ میں سب سے زیادہ اہمیت تعلیم کو دی جاتی مگر (ن )لیگ کی اس حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔