پیرمحل میں غیر قانونی ٹرانسپورٹ ا سٹینڈز ختم کئے جائیں تاکہ نہ صرف مسافروں کے حقوق کو تحفظ ملے بلکہ ٹرانسپورٹرز بھی قانون کے دائرے میں رہ کر کاروبار کر سکیں

پیرمحل (این این اے) پیرمحل میں غیر قانونی ٹرانسپورٹ ا سٹینڈز ختم کئے جائیں تاکہ نہ صرف مسافروں کے حقوق کو تحفظ ملے بلکہ ٹرانسپورٹر ز بھی قانون کے دائرے میں رہ کر کاروبار کر سکیں مختلف سرکاری محکموں کی غفلت اور سیاسی عناصر کی سر پر ستی کی وجہ سے اللہ چوک پیرمحل میں قائم کئے گئے ناجائز اڈوں کے نتیجے میں ٹریفک کے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔

جنرل بس اسٹینڈ کے باہر،اے سی کو چز اسٹینڈ کے علاوہ شہر کے متعدد مقامات پر غیر منظور شدہ اڈے عوام کے لیے دردسربنے ہوئے ہیں قانون کی پاسداری کر نے والے ٹرانسپورٹر ز اور اڈہ مالکان مسافروں کو تمام تر سہولیات اور حکومت کو مکمل ٹیکس دینے کے باوجود مشکلات کا شکار ہیں تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر میں وسیع عریض جنرل بس اسٹینڈ موجود ہے ٹی ایم اے کمالیہ جنرل بس اسٹینڈ سے سالانہ ایک کروڑ روپے تک ریونیو وصول کرنے کے باوجود وہاں مسافروں اور ٹرانسپورٹرز کو سہولیات دینے میں مکمل طورپر ناکام رہی۔

اب پیرمحل تحصیل بن چکی ہے وسیع عریض جنرل بس اسٹینڈ موجود ہونے کے باوجود ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ، ایم ایم پی آئی ، ٹریفک پولیس اور ٹی ایم اے کمالیہ کی غفلت لاپروہی کے باعث جنرل بس اسٹینڈ کے باہر اے سی روڈلائنر کے غیرقانونی اڈاجات اور ا للہ چوک پیرمحل میں قائم کئے گئے۔

ناجائز اڈوں کے نتیجے میں ٹریفک کے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیںسماجی فلاحی حلقوں نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا کہ فی الفور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ، ایم ایم پی آئی ، ٹریفک پولیس اور ٹی ایم اے پیرمحل کو ان غیرقانونی اڈاجات کے خلاف کاروائی کا پابندبنایا جائے تاکہ وسیع عریض بس اسٹینڈ کامناسب استعمال ممکن ہوسکے۔