واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا اور مشرقی یورپی ملک رومانیہ کے درمیان ایک ایسے معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے جس کے تحت افغانستان سے واطن واپس جانے والے امریکی فوجی بحیرہ اسود کے علاقے میں رومانیہ کا ایک فضائی اڈہ استعمال کر سکیں گے۔
اطلاعات کے مطابق اس معاہدے کے بعد امریکا افغانستان میں اپنے فوجی دستوں کے حوالے سے فضائی آپریشن کرغزستان کے ایک ایئر پورٹ سے رومانیہ میں میخائل کوگالنیچونو ایئر بیس پر منتقل کر سکے گا۔
واشنگٹن حکومت افغان مشن کے سلسلے میں فضائی راستے سے اپنے فوجیوں کی آمدورفت اور عسکری سامان کی نقل و حمل کے حوالے سے کرغزستان کے ہوائی اڈے کا استعمال ترک کر دینے کی خواہش مند اس لیے تھی کہ کرغزستان کی حکومت نے اس ایئر پورٹ کے استعمال کے معاوضے میں بے تحاشا اضافہ کر دیا تھا جو واشنگٹن کے لیے مسلسل مشکلات کا باعث بن رہا تھا۔ اس کے ساتھ ہی کرغزستان نے اس امر کو بھی خارج از امکان قرار دے دیا تھا کہ اس ہوائی اڈے کے پٹے کی مدت میں جولائی 2014 کے بعد کوئی توسیع کی جا سکتی ہے۔
افغانستان سے رومانیہ کے راستے امریکی فوجی انخلا کے پروگرام کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال واشنگٹن میں امریکی وزیر دفاع چک ہیگل اور رومانیہ کے وزیر دفاع مِرچیا ڈوسا کے مابین ہونے والی ایک ملاقات میں کیا گیا۔ دونوں ملکوں کے وزرائے دفاع کی اس مشاورتی ملاقات میں افغانستان سے واپس امریکا جانے والے فوجیوں کو رومانیہ کے اس فضائی اڈے کے استعمال کی اجازت دینے پر اتفاق رائے ہو گیا۔
پینٹاگون میں ہونے والی وزارتی ملاقات میں اس سلسلے میں جس دو طرفہ معاہدے کی تفصیلات طے پا گئیں اس کے ذریعے امریکا نے مستقبل کے ایک بڑے فوجی انتظامی مسئلے کا حل تلاش کر لیا ہے۔
چک ہیگل اور مِرچیا ڈوسا کی ملاقات کے بعد امریکی محکمہ دفاع کے پریس سیکرٹری جارج لِٹل نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین ایک ایسے معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس کے تحت افغانستان تک اور وہاں سے واپس امریکا کی طرف فوجیوں کی آمدورفت اور فوجی کارگو کی نقل و حمل کے سلسلے میں واشنگٹن کو رومانیہ کا لاجسٹک تعاون حاصل رہے گا۔