سپریم کورٹ کراچی رجسٹری،امن وامان کیس کی سماعت

Karachi Supreme Court

Karachi Supreme Court

کراچی (جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے کراچی بد امنی کیس میں ایک بار پھر پولیس رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہارکردیا۔چیف جسٹس نے کہامتعلقہ افسران سے الگ الگ رپورٹ مانگی تھیں، ایک ہی فارمیٹ میں رپورٹ پیش کرکے عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایک سو بارہ تھا نوں کے ایس ایچ اوز رپورٹ پیش کریں کہ انکے علاقہ میں کوئی نو گو ایریا نہیں ان کا کہنا تھا کہ نوگو ایریا وہ ہوتا ہے جہاں جرائم پیشہ افراد کا اثر و رسوخ اور خوف ہوتا ہے۔

ایس ایچ اواپنے علاقے میں جرائم کا ذمہ دار ہوتا ہے صحیح رپورٹ دیں یا پھر آگاہ کریں کہ وہ سیاسی دبا میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنجیدہ کوششیں نہیں کی جارہیں اگرایسا ہوتا تو نظر آتا۔ چیف جسٹس نے شہر میں ہونے والے دھماکوں ،ٹارگیٹ کلنگ اور ڈکیتیوں رپورٹ بھی مانگی ہے۔

جسٹس جواد نے کہا پولیس نے کاغذی کارروائی کے علاوہ کچھ نہیں کیا ۔ جس دن پولیس اور رینجرز طے کر لیا تو ایک رات میں امن ہو سکتا ہے سماعت کے موقع پر آئی جی ایڈوکیٹ جنرل ، چیف سیکریٹری سندھ ، رینجرز کے وکیل اور دیگر اعلی حکام عدالت میں پیش ہوئے۔