طالبان نے اہم شہروں پر قبضے کے بعد کابل کا گھیراؤ شروع کر دیا

Taliban

Taliban

کابل (اصل میڈیا ڈیسک) طالبان نے کئی اہم شہروں پر قبضے کے بعد افغانستان کے دارالحکومت کابل کا گھیراو شروع کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان حکومت کابل تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، گزشتہ روز طالبان نے ازبک سرحد کے قریب آخری بڑے شہر مزار شریف پر بھی قبضہ کر لیا تھا جبکہ جلال آباد بھی طالبان کے کنٹرول میں جا چکا ہے۔

خیال رہے کہ طالبان اپنے پہلے دور میں بھی مزار شریف پر قابض نہیں ہو سکے تھے۔

پاکستانی سرحد کے ساتھ دو اہم صوبوں پکتیا اور پکتیکا کے علاوہ فاریاب اور کنڑ بھی افغان حکومت کے ہاتھ سے نکل گئے ہیں اور طالبان اب تک 34 میں سے 25 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر چکے ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز کابل کئی گھنٹوں تک تاریکی میں ڈوبا رہا لیکن اس کی کوئی وجہ سامنے نہ آ سکی۔

طالبان نے دارالحکومت کابل کو گھیرنا شروع کر دیا ہے اور شہر سے نکلنے کا واحد راستہ کابل ائیر پورٹ رہ گیا ہے جہاں لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور بڑی مشکل سے پروازوں کے ٹکٹ مل رہے ہیں۔

ادھر امریکا نے اپنے سفارتی عملے کو بحفاظت نکالنے کے لیے فوجی دستے کابل بھیج دیئے ہیں جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی عملے کے بحفاظت انخلا کے لیے فوجیوں کی تعداد کو 3 ہزار سے بڑھا کر 5 ہزار کر دیا ہے۔

امریکی صدر نے طالبان کو خبردار بھی کیا ہے کہ وہ انخلا کے مشن پر مامور اہلکاروں کو نقصان پہنچانے سے باز رہیں۔

افغانستان سے فوجی انخلا کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ 4 امریکی صدور کے دور میں ہماری فوج افغانستان میں موجود رہی لیکن وہ اب اس جنگ کو پانچویں صدر تک منتقل نہیں کریں گے۔