سانحہ بھکر کے خلاف اسلام آباد میں دوسرے روز بھی ایم ڈبلیو ایم کا احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد : بھکر کے علاقوں کوٹلہ جام، پنج گرائیں اور دریا خان میں کالعدم تنظیم کے کارکنوں کی کی اندھا دھند فائرنگ اور نہتے شیعہ افراد کی شہادت، اور ملت تشیع کے افراد کی بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، ایم ڈبلیو ایم آئی ایس او اور دیگر شیعی تنظیموں کے سینکڑوں کارکنوں نے پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے ڈی چوک میں علامتی دھرنا دیا۔

مظاہرین کی قیادت ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی کے ضلعی سیکر ٹری جنرل سید سعید الحسن رضوی اور علامہ علی شیرانصاری نے کی، مظاہرین نے بھکر میں نہتے شیعہ افراد کی شہادت پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کالعدم تنظیم، صوبائی حکومت اور ضلعی پولیس و انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین سانحہ بھکر کے بعد گرفتار کئے جانیوالے ملت تشیع کے بے گناہ افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سعید الحسن رضوی اور دیگر مقررین نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشت گردوں اور اور شدت پسندوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سفاک قاتلوں کی بجائے شدت پسندوں کی وحشیانہ جارحیت بننے والی ملت تشیع کے افراد کو کی گرفتاری کہاں کا انصاف ہے؟ مقررین نے پولیس اور صوبائی حکومت کے جانبدارانہ رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے، گرفتار کئے جانیوالے افراد کی فوری رہائی، سانحہ بھکر کی جوڈیشل تحقیقات کرانے اور عوام کو حقائق سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا۔