اقوام متحدہ حکام پاکستان میں کس قانون کے تحت کام کر رہے ہیں، جسٹس جواد

Supreme Court

Supreme Court

لاہور (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے حکام پاکستان میں کس قانون کے تحت کام کر رہے ہیں ، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے 11 جولائی کو رپورٹ طلب کر لی۔ لاپتہ افراد کے کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کی۔ ایس پی لاہور پولیس نے بتایا کہ لاپتہ شخص مدثر اقبال کے سیکیورٹی ایجنسیز کی تحویل سے متعلق جب اقوام متحدہ کے حکام سے ان کی رپورٹ مانگی تو انہوں نے معلومات دینے سے انکار کر دیا۔

کہا کہ اس سلسلے میں دفتر خارجہ کے ذریعے رابط کیا جائے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ کیا ان پر پاکستانی قانون لاگو نہیں ہوتا جو سپریم کورٹ کے حکم پر تفتیشی افسر کو بھی معلومات فراہم کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے اقوام متحدہ کے پاکستان میں کام کرنے کے قانونی پہلو کی تفصیلی رپورٹ 11 جولائی کی اگلی سماعت پر طلب کر لی ہے۔