شب ظلمات کا انکار ٹھہرو

شبِ ظلمات کا اِنکار ٹھہرو
مقابل یا پسِ دیوار ٹھہرو
کبھی تو صاحبِ کردار ٹھہرو
ہمارے حال سے غافل نہیں تو
ہمارے درد کا اِظہار ٹھہرو
جبینِ وقت پہ صبحوں کی مانند
شبِ ظلمات کا اِنکار ٹھہرو
محاذِ فکر پہ زورِ قلم سے
ہمیشہ بر سرِ پیکار ٹھہرو
یہی ساحل مقامِ فکرو فن ہے
زمانے کے لئے معیار ٹھہرو

Sahil Munir

Sahil Munir

ساحل منیر