یوتھ پروگرام کے تحت نوجوانوں کے لئے قرض اسکیم کا آغاز

Youth Programme

Youth Programme

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نے نوجوانوں کے لیے 100 ارب روپے کی کاروباری قرضہ اسکیم کا افتتاح کر دیا۔ وزیراعظم نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ انتخابی وعدوں پر عمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ملک میں بے روزگاری دیکھ پریشان ہوتا تھا، نوجوانوں کی مدد کرنے والا کوئی نہیں تھا، نواز شریف نے کہا کہ ایک کمپنی کو اربوں روپے قرضہ تو دیا جاتا لیکن نوجوان کو نہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی گزشتہ حکومت نے بھی نجکاری کی اور اب بھی جو ادارے نقصان میں ہیں انہیں نجی تحویل میں دیں گے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں بڑے اداروں کو نیشنلائز کیا گیا جس نے ملکی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں 5 یا 10 سال پہلے کیوں آپریشن نہیں کیا گیا، یہ ان کی حکومت کے کھاتے ہی کیوں ڈالا گیا گزشتہ حکومتوں نے بجلی کے کارخانے کیوں نہیں لگائے، پاکستان نے دنیا میں اگر نام کمایا ہے تو صرف کرپشن میں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر سے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ امداد نہیں، پاکستانی منصوعات کو امریکی منڈیوں تک رسائی دیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ 4,3 سال تک ختم نہیں ہو گی، حوصلہ رکھو، لوڈ شیڈنگ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے شکوہ کیا کہ آلو، پیاز، ٹماٹر کی قیمتیں بڑھیں تو سب نے شور مچایا جب کم ہوئیں تو کوئی نہیں بولا۔ میڈیا حکومت کو کام کرنے کا موقع دے اور اصلاح کرے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ملک کا نظام ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

قرضہ اسکیم کی چیئر پرسن مریم نواز نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرض میرٹ پر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قرضے کی شفافیت کی نگرانی خود وزیر اعظم کریں گے۔