اٹالین ہومیوپیتھک سکالر اسامہ یوسف نے سائنسی سطح پر نئی جہتوں کے موضوع پر لیکچر دیا

گجرات : اٹالین ہومیوپیتھک سکالر اسامہ یوسف کی گجرات میں منعقدہ انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت اور ہومیوپیتھک میں سائنسی سطح پر نئی جہتوں کے موضوع پر لیکچر دیا۔ اس کانفرنس کا اہتمام پاکستان ہومیوپیتھک ڈاکٹرز کمیونٹی، نیشنل سنٹر فارہومیوپیتھی(NCHpk) اورگریجوایٹ ہومیوپیتھک ایسوسی ایشن (GHMA) نے مشترکہ طور پر کیاتھا۔ ڈاکٹر اسامہ یوسف نے کہا کہ ہومیوپیتھی میں ہر بیماری کا علاج ممکن ہے بشرطیکہ ہم مریض کی تمام علامات کا احاطہ کرکے اس کی بنیادی دوا(Constitution) کا انتخاب کریں جس میں اس کی ظاہر ی علامات کے ساتھ ساتھ اگر زہنی علامات بھی لیں جائیں تو پیچیدہ امراض کو اچھے طریقہ سے شفاء کی طرف گامزن کیا جاسکتا ہے۔تقریب کے چیف گیسٹ سابق ایڈ منسٹریٹر مارکیٹ کمیٹی اور ہومیوپیتھک ڈاکٹر وقار چوہدری نے کہا کہ ہومیوپیتھی نہ صرف سستا طریقہ علاج ہے بلکہ اس کے مضر اثرات سے بھی پاک ہے۔ نیشنل سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر لیاقت علی مہر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ انٹرنیشنل سطح پر وہ اہم شخصیات جنکا ہومیوپیتھی میں نام ہے انکو پاکستان بلایا جائے تاکہ انکے علم سے پاکستان کے ہومیوپیتھک ڈاکٹرز بھی مستفید ہوسکیں یہ پروگرا م اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس طرح کے اور پروگرام بھی منعقد کئے جائیں گے۔ پاکستان ہومیوپیتھک ڈاکٹرز کمیونٹی کے چیف ریپرزینٹیٹو ڈاکٹر انجم نوردین نے کہا کہ ہم ملکی سطح پر ہومیوپیتھی کے وقار کو بلند کرنے کرنے کے لئے کام کررہے ہیں۔ اللہ کی خاص مہربانی اور ہماری کوششوں سے اب ہومیوپیتھک کا تعلیمی معیار بہتر ہوتا جارہا ہے۔ ڈاکٹر ماس نے کہا کہ جس طرح اس تقریب میں ہومیوپیتھک ڈاکٹرز نے جس نظم وضبط اور دلچسپی سے لیکچر کو سنا یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ہومیوڈاکٹرز اپنے تعلیمی معیار کو انٹرنیشنل سطح پر لانا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر سید طاہر عباس نے حاضرین کی طرف سے سوالات پر اپنی ماہرانہ رائے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر اسامہ یوسف سے کئی سوالات کے جوابات بھی حاصل کئے جیسے حاضرین محفل نے از حد سراہا۔ اس موقع پر گجرات کے ہومیوڈاکٹرز کی کثیر تعداد موجود تھی۔آخر میں آرگنائزرز میں شیلڈز تقسیم کیں گئیں اور کھانے کا پرتکلف اہتمام کیا گیا۔