بلجیم کی لیوون یونیورسٹی میں کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام کشمیرپر ایک سپوزیم اور نمائش منعقد ہوگی

leuven University of Belgium

leuven University of Belgium

برسلز(پ۔ر) بلجیم کی لیوون یونیورسٹی میں کشمیر کونسل ای یوکے زیراہتمام آئندہ ہفتے سوموار 29اکتوبر کو کشمیر پر ایک سپوزیم اورنمائش منعقد ہوگی۔ یہ ایک روزہ پروگرام ”پولیٹیکاانٹرنیشنل” اور پاکستان سٹوڈنس فورم کے تعاون سے منعقدہورہاہے۔ ”کشمیر کی خوبصورتی ، محفوظ ماضی ۔ زخمی حال” کے عنوان سے اس تقریب سے ہالینڈکی کشمیرپر ماہرخاتون ماریان لوکس، بلجیم کے ”مو” میگزین کے چیف ایڈیٹر ”جی گوریس” ، برسلزپارلیمنٹ کی رکن ڈینیل کارون، انسانی حقوق کی کارکن اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں خاتون ماہر سعدیہ میراورکشمیرکونسل ای یو ،آئی سی ایچ ڈی کے چیئرمین علی رضاسید خطاب کریں گے۔

کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے کہاکہ یہ ایک اہم تقریب ہے جس سے یورپی دانشوراوراہل علم لوگوں میں کشمیر پر معلومات میں اضافہ ہوگا۔

جیساکہ کشمیر کونسل ای یو مسئلہ کشمیرکو اجاگرکرنے کےلئے نئے طریقے اور نئے راستے تلاش کرتی ہے، یہ اپنی نوعیت کی کشمیرپر بلجیم کی سب سے بڑی یونیورسٹی میں پہلی تقریب ہے ۔

انھوں نے کہاکہ ہزاروں کی تعدادبے نام قبریں مقبوضہ کشمیرمیں دریافت ہوئی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان قبروں میں مدفون کشمیریوں کو بھارتی فوجیوں نے ماورائے عدالت قتل کیا۔ علی رضاسید نے ان قبروں میں مدفون افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے کہاکہ ہم نے یورپ میں کشمیرپر آگاہی پیداکرنے کے لیے ایک ملین دستخطی مہم شروع کی ہوئی ہے اوراب تک بڑی تعدادمیں لوگوں سے مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں دستخط جمع ہوچکے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیاکہ کشمیرپر مذاکرات میں کشمیریوں کو شامل کیاجائے ۔ اگرچہ پاکستان اوربھارت کے مابین اب تک شملہ، تاشقند اور لاہور معاہدات ہوچکے ہیں لیکن یہ معاہدے کشمیریوں کی شمولیت کے بغیرہوئے ہیں۔کشمیرکونسل ای یو نے گذشتہ ماہ یورپ میں ہفتہ کشمیر منایا جس کے تحت یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر ایک سیمینار اور نمائش منعقد ہوئی۔ ان تقریبات میں متعدد سکالرز، دانشوروں، امن کے علمبردارافراد اور اراکین یورپی پارلیمنٹ نے شرکت کی۔