بلوچستان میں فوری طور پر گورنر راج نافذ کیا جائے: لیاقت بلوچ

لاہور(جی پی آئی)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے دھرنا کے شرکاء سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے بعد اب کوئٹہ میں اہل تشیع خصوصاً ہزارہ برادری کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ اور انسان کشی کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاہے کہ علمدار روڈ کے خوفناک اور المناک واقعہ پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے ۔ صرف اہل تشیع ہی نہیں تمام اسلامیان پاکستان غم میں ڈوبے ہوئے ہیں ۔ اہل تشیع احتجاج میں حق بجانب ہیں ۔ ہم اس غم اور دکھ میں شریک ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے ۔ صدر آصف زرداری کی سربراہی میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام ہو گئی ہیں ۔

عوام کو حکمرانوں پر ہر اعتبار سے اعتماد ختم ہو گیاہے ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کے جاں و مال اور عزت کے تحفظ میں ناکام ہیں ۔ ملک میں حالات ٹھیک کرنے ، سیاسی اور جمہوری عمل کے تحفظ کے لیے اب ناگزیر ہو گیا ہے کہ آئین کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیاں توڑ دی جائیں اور بلاتاخیر عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے۔

آئین کے مطابق قومی اتفاق رائے کی عبوری ح کومت بنائی جائے اور آئین کے مطابق ہی انتخابات کرائے جائیں ۔ بلوچستان حکومت نااہل اور بے حس ہے استعفیٰ دینا وزیر اعلیٰ کے اخلاقیات میں شامل نہیں اس لیے بلوچستان میں فوری طور پر گورنر راج نافذ کیا جائے۔ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے مجرموں کو بے نقاب کیا جائے اور عبر تباک سزا دی جائے۔