شیعہ راہنمائوں کا گورنر پنجاب سے مذاکرات کرنے سے انکار

لاہور( جی پی آئی) شیعہ علما کونسل اور مجلس وحدت مسلمین سمیت شیعہ جماعتوںنے ملک بھر میں شیعوں کے قتل عام کے خلاف گورنر ہائو س کے باہر دھرنا دیا ،یہ دھرناہفتہ کے روز شروع ہوا جوابھی تک جاری ہے جس میں ہزاروں مر د ، خواتین اور بچے شریک ہیں ، سخت سردی میں مظاہرین کھلے آسمان کھلے تلے بیٹھے ہیں، جس میں لاہور کے علمائ، ذاکرین ، قائدین اور دیگر جماعتوں کے نمائندوں نے خطاب کیا ، شیعہ علماء کونسل لاہور کے صدر آصف علی زیدی نے لاہور میں مارکیٹیں بند رکھنے کے تاجروں کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے۔

سید آصف علی زیدی نے کہا کہ کوئٹہ میں کافی عرصہ سے شیعوں کو قتل کیاجا رہا ہے مگر کسی کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی، فقہ جعفرسے تعلق رکھنے والے افرادپرامن ہیں انہوں نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے مگر انہیں چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے ، سانحہ شاد با غ کاشانہ رضا کے سانحہ میںملوث افراد آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں ،دہشت گردوں کوکوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

لاہور میںجنگل کاقانون ہے، پولیس حکومتی افراد کی سیکورٹی پرلگی ہوئی ہے ، جنوبی پنجاب میں دہشت گردوں کے مراکز قائم ہیں ،ان کے خلاف کوئی کاروائی کرنے والا نہیں ہے حکومت ہر سطح ناکام ہوگئی ہے، جب تک اہل تشیع کے قتل گرفتار نہیں ہوتے ہم دھرنا جاری رکھیں گے، دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ گلفام ہاشمی نے کہاکہ اگر پنجاب میں گورنر راج لگ سکتا ہے۔

تو بلوچستان میں کیوں ہیں ، حکومت فقہ جعفریہ کو تحفظ دے ،ہم سر کٹوانے والے ہیں گھبرانے والے نہیں، اس موقع پر گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود نے مظاہرین سے مذاکرات کرنے کے لئے اپنے مشیر عبد القادر شاہین کو ان کے پاس بھیجا مگر انہوں نے مذاکرات کرنے سے انکارکردیا ہے ،مظاہرین نے لبیک یاحسین ، لیبک یاحسین کے نعرے لگائے