بلوچستان پرکانگریس میں بحث،پاکستان کا سخت ردعمل

Pak Us

Pak Us

پاکستان نے امریکی کانگریس میں بلوچستان کے معاملے پر بحث پر سخت ردعمل کااظہارکرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔ واشنگٹن میں سفارتخانے نیامریکی کانگریس مین کی معلومات کوحقیقت کے برعکس جبکہ دفتر خارجہ نے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قراردیا۔

واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہاگیا ہے کہ کانگریس ارکان بلوچستان کے حالات سے لاعلم ہیں اور پاکستان اس قرارداد کو مسترد کرتا ہے۔ بلوچستان کی صورتحال پر امریکی کانگریس مین کے تحفظات حقیقت کے برعکس ہیں۔ بلوچستان کامعاملہ پاکستان کا داخلی ہے اور اس پر فیصلوں کا اختیار صرف پاکستان کے پاس ہے۔ بلوچستان میں جمہوری نظام رائج ہے اور وہاں منتخب نمائندے کام کررہے ہیں۔ بلوچستان کے معاملے پر کانگریس میں قرارداد اقوام متحدہ کے رکن اور امریکا کے دوست ملک پر شک کرنے کے مترادف ہے جو قابل قبول نہیں۔ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکی کانگریس مین کے اس عمل سے پاک امریکا تعلقات مزید پیچیدہ ہوسکتے ہیں۔

دوسری جانب دفتر خارجہ نے سخت ردعمل کااظہار کرتے ہوئے اس قرارداد کو مسترد کردیا ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ یہ قرارداد عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔ بلوچستان کی صورتحال پر قراردادپیش کرنے والے حقائق سے لاعلم ہیں۔ ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے امیدظاہر کی کہ یہ قرارداد کانگریس میں منظور نہیں ہوسکے گی۔