بھوجا ایئر مسافر طیارے کا سانحہ پاکستانی تاریخ کا ساتواں بڑا حادثہ

plane Crash

plane Crash

پاکستان : (جیو ڈیسک) چکلالہ ائیر پورٹ کے قریب گر کر تباہ ہونے والے مسافر طیارے کا حادثہ پاکستان کی تاریخ کا ساتواں بڑا حادثہ ہے۔ اس سے پہلے ملکی تاریخ کے چھ بڑے حادثات میں دو سو باسٹھ افرادجاں بحق ہو چکے ہیں۔ مسافر طیارے کب اور کہاں گر کر تباہ ہوئے، یہ جانتے ہیں اس رپورٹ میں۔

پاکستان میں پہلا حادثہ فوکر طیارے ایف ستائیس کا تھا، جو چھ اگست انیس سو ستر کو اسلام آباد ائیر پورٹ سے بلند ہوتے ہی راوت کے مقام پر گر کر تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں تمام تیس افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ آٹھ ستمبر انیس سو بہتر کو فوکر طیارہ ایف ستائیس فلائٹ نمبر چھ سو اکتیس اسلام آباد سے اڑان بھرنے کے بعد راولپنڈی کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ جہاز میں سوار چھبیس مسافر جان کی بازی ہار گئے تھے۔ تئیس اکتوبر انیس سو چھیاسی کو پی آئی اے کا فوکر ایف۔ ستائیس پشاور کے قریب گر کر تباہ ہو گیا ۔ جہاز میں سوار چون افراد میں سے تیرہ جاں بحق ہوئے۔

پچیس اگست انیس سو نواسی کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ پی کی چار سو چار گلگت کے قریب برف پوش پہاڑوں میں گر کر لاپتہ ہو گیا تہتر امدادی ٹیموں نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا تاہم تئیس سال گزرنے کے باوجود ملبہ تلاش نہ کیا جا سکا۔ دس جولائی دو ہزار چھ کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ ایف ستائیس فلائٹ نمبر چھ آٹھ آٹھ فضا میں بلند ہونے کے دس منٹ بعد ملتان کے قریب گندم کے کھیتوں میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں اکتالیس مسافر جاں بحق ہو ئے۔

اٹھائیس جولائی دوہزار دس کو نجی ائیر لائن ایر بلو کا جہاز ایر بس اے تین دو ایک اسلام آباد کے قریب شمال مشرق میں مارگلہ کی پہاڑیوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ کراچی سے روانہ ہونے والی اس فلائٹ میں عملے کے چھ افراد سمیت تمام ایک سو باون افراد جاں بحق ہو گئے۔