سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے, فی الفور عملدرآمد کیا جائے, محمد حسین محنتی

کراچی(جی پی آئی)جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی گرفتاری سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس فیصلے پر من وعن عملدرآمد کرتے ہوئے وزیراعظم کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے فوج کومتنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی توجہ آئینی ذمہ داریوں تک محدود رکھے اورکسی بھی غیر آئینی اقدام سے گریز کرے’ یہی ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ ملک بالخصوص کراچی کے حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ فی الفور عام انتخابات کی تاریخ اور نگراں حکومت کے قیام کا اعلان کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری نسیم صدیقی، نائب امراء برجیس احمد، راجہ عارف سلطان، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے۔ محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ عوامی احساسات کا ترجمان ہے۔

ملک میں جن لوگوں نے بھی کرپشن کی ہے سب کی تحقیقات ہونی چاہیے اورمجرموں کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے عوام کی خدمت کے بجائے ان کا استحصال کیا ہے اور انہوں نے غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ جب سے الطاف حسین نے دفاع پاکستان کونسل کے تحت ہونے والی کانفرنس میں شریک سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کو دھمکیاں دی ہیں اس کے بعد سے کراچی میں قتل وغارت گری میں اضافہ ہوگیا ہے۔

اس دھمکی کے بعدگزشتہ دنوں جماعت اسلامی ضلع وسطی کے سیاسی سیل کے انچارج مجاہد برکاتی کے والد محمود احمد برکاتی کو دہشتگردوں نے ان کے مطب میں گھس کر شہید کردیا جب کہ لیاقت آباد کے سابق کونسلر ممتاز فاروق کو دن دیہاڑے گولی مار کر زخمی کردیا گیا، انہو ںنے مزید کہاکہ کراچی میں قتل وغارت گری کے ذمہ دار گورنر اور وزیراعلی ہیں ، کراچی میں امن کے قیام کیلئے ہم نے ایجنسیوں ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ داروں سے ملاقات کی ان سب کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔

سب کچھ حکومت کی ایماء پر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر سپریم کورٹ کراچی بدامنی کیس میں واضح فیصلہ سناتی اور حکمرانوں پر بدامنی کی ذمہ داری عائد کرتی تو مجرم بے نقاب ہو جاتے انہوں نے کہا کہ کراچی میں ووٹر لسٹوں کی تصدیق کا عمل فوج کی نگرانی کے بغیر ہورہا ہے اور ایک بار پھر جعلی انتخابی فہرستیں تیار کرکے ٹھپہ مافیا کیلئے راہ ہموار کی جارہی ہے، یہ صورتحال شفاف انتخابات کے انعقاد کی راہ میں رکاوٹ ہے، حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔