صالح نوجوانوں کا قافلہ

Farrukh Shahbaz

Farrukh Shahbaz

اسلامی جمعیت طلبہ کی تاسیس 23دسمبر 1947ء کو قیام پاکستان سے فقط 3ماہ بعد لاہور شہر میں 25طلبہ نے جمع ہو کر کی۔ یہ طلبہ لاہور اور پنجاب کے مختلف تعلیمی اداروں سے تعلق رکھتے تھے۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے قیام پاکستان سے لے کر اب تک مسلسل جدوجہد ، بے مثال قربانیاں، طلبہ خدمات انجام دیں۔ جمعیت نے سوشلزم اور دوسرے نظریات کو تعلیمی اداروں میں شکست فاش دی۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے سقوط ڈھاکہ کے وقت اپنے ہزاروں کارکنان کی سماتی متصل کو پاکستان پر قربان کر دیا۔

پاکستان میں ختم نبوت تحریک ہو یا قادیانی کو کافر قرار دینے کی تحریک جمعیت نے بھرپور جدوجہد کی۔ آغا خان بورڈ ہو یا بورڈ آف گورنر جمعیت نے سیکوالرزم نظام کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھائی۔ جمعیت نے تعلیمی اداروں کے ماحول کو ہمیشہ پر امن اور پر سکون بنایا ۔اسلامی جمیعت طلبہ نے تعلیمی اداروں میں فولنگ جیسی فرسودہ روایا ت کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کر دیا۔ تعلیمی اداروں میں آنے والے نئے طلبہ کو خوش آمدید کہنے کی ریت شروع کرنے کا سہرا بھی اسلامی جمیعت طلبہ کے سر ہے۔ جمعیت تعلیمی اداروں میں آنے والے نئے طلبہ کی راہنمائی کے لئے استقبالیہ کیمپ لگاتی ہے۔ ہر سال لاکھوں طلبہ کی راہنمائی کرتی ہے۔

تعلیمی اداروں میں نو واردان کا پھولوں سے استقبال کیا جاتا ہے اور ان کے اعزاز میں استقبالیہ تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے اور تعلیمی ادارے میں بھی قدم بہ قدم ان طلبہ کی راہنمائی کی جاتی ہے۔ فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ ہو یا ٹرانسپورٹ کا مسئلہ ہو۔ طلبہ کی B.S کی ڈگری کا مسئلہ ہو یا تعلیمی اداروں میں سہولیات کی کمی اسلامی جمعیت طلبہ نے ہر معاملہ میں طلبہ کے ساتھ مل کر جدوجہد کی۔ ہر سال اسلامی جمعیت طلبہ کے شعبہ بلڈ بینک کے تحت ہزاروں طلبہ فی سبیل اللہ مریضوں کو بلڈ عطیہ کرتے ہوئے انسانیت کی خدمت کرتے ہیں۔

بک فیئر اور ٹیلنٹ ایوارڈ جیسی سرگرمیاں بھی اسلامی جمعیت طلبہ کا طرہ امتیاز ہے۔ امسال بھی 20اکتوبر کو اسلامی جمعیت طلبہ لاہور نے ایوان اقبال میں میٹرک ،انٹر میڈیٹ، Oلیول اور A لیولز میںA+ گریڈ حاصل کرنے والے ایک ہزار سے زائد ذہین طلبہ و طالبات کوایوارڈز سے نوازا۔ اس تقریب میں 2500سے زائد طلبہ نے شرکت کی راقم کو بھی اس تقریب میں شرکت کرنے کا موقع ملا تقریب میں طلبہ کا جوش وخروش قابل دید تھا۔اس پروگرام میں لاہور بھر کے 30 سے زائد تعلیمی اداروں کے طلبہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لئے شیلڈ اور اعزازی سرٹیفیکیٹ سے نوازا گیا۔

پروگرام میں پہلی پوزیشن لینے والے محسن علی طلبہ کی توجہ کا مرکز رہے۔ پروگرام میں پاکستان بھر میں میتھ کے مقابلہ میں اول پوزیشن لینے والے طالب علم کو اعزازی شیلڈ دی گئی۔ پروگرام کے مہمان خصوصی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان جناب لیاقت بلوچ نے ان دو معذور طلبہ کو اعزازی شیلڈ سے نوازا جنہوں نے اپنی معذوری کو اپنی طاقت بنایا محنت اور لگن کے ساتھ میٹرک اور انٹر کے امتحانات میںA گریڈ حاصل کیے۔ جب انعامات دینے کے لئے معذور طلبہ کو سٹیج پر بلایا گیا توہال بہت دیر تک تالیوں سے گونجتا رہا۔
پروگرام میں ایک ہزار سے زائد طلبہ و طالبات کو اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا۔آنے والے مہمانان اور طلبہ نے پروگرام کو سراہا اور جمعیت کے کارکنان کو کامیاب پروگرام کے انعقاد پر مبارک باد پیش کی۔ بلاشبہ یہ اسلامی جمعیت طلبہ کا ہی اعزاز ہے کہ اس نے لاہور بھر کے 30سے زائد تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلبہ کو ایک ہی چھت تلے جمع کیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔ اساتذہ اور والدین اس موقع پر بہت پرجوش دکھائی دیے انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کی عظیم کاوش پر جمعیت کو مبارک باد پیش کی ۔صالح نوجوانوں کا قافلہ جو 23دسمبر 1947ء کو پھول بلڈنگ لاہور سے 25نوجوانوں کی صورت میں چلا تھا آج خیبر تا کراچی سینکڑوں صالح نوجوان اس قافلہ سخت جاں کا حصہ ہیں۔

تحریر : فرخ شھباز