محکمہ لیبر اور سوشل سیکورٹی میں ٹھن گئی ، رشوت کا بازار گرم

گجرات (جی پی آئی) محکمہ لیبر اور سوشل سیکورٹی میں ٹھن گئی ، رشوت کا بازار گرم مزدوروں کے حقوق سر عام پامال کیے جانے لگے اور چائلڈ لیبر عروج پر کوئی پوچھنے والا نہ، تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کے زیر اہتمام چلنے والے محکمہ جات سوشل سیکورٹی اور محکمہ لیبر کے افسران نے محنت کشوں اور مزدوروں کا سودا کر دیا ، ضلع بھر میں چلنے والی صنعتوں ، انڈسٹریوں ، بھٹہ حشت ، پارٹری سمیت کئی اداروں میں لیبر قوانین اور سوشل سیکورٹی قوانین کی سر عام خلاف ورزی کی جا رہی ہے ، جبکہ ضلع گجرات میں چائلڈ لیبر بھی عام ہو گئی ہے ،حکومت اور اس کے ادارے جہاں پر محنت کشوں اور مزدوروں کے نام پر عالمی اداروں کو بیوقوف بنا رہے ہیں ، وہاں پر اداروں نے بھی حکومت کو بیوقوف بنا کر منتھلی اکٹھی کرنا معمول بنا لیا ہے ، صنعتی اداروں کی انسپکشن نہیں کی جا رہی اور نہ ہی سیفٹی کا کوئی مناسب بندوبست اداروں میں موجود ہے ۔

لیبر ڈیپارنمنٹ کے لیبر انسپکٹرز صرف اپنی منتھلیاں لے کر تمام افسران کو سب اچھا ہے کی رپورٹ پیش کرتے ہیں ، کراچی اور لاہور میں سینکڑوں مزدوروں کی ہلاکت کے باوجود پنجاب حکومت کے ادارے معمول کے مطابق خاموش ہو گئے ہیں اور جو بھی حادثہ کسی بھی فیکٹری میں رونما ہوتا ہے ، اسے دبا دیا جاتا ہے ایک اندازے کے مطابق ضلع گجرات میں رواں سال کے دوران مختلف واقعات میں 17افراد اپنی جان سے جبکہ 53افراد معذوری کا شکار ہو چکے ہیں ، جبکہ چائلڈ لیبر تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے ، انڈسٹریوں میں مزدوروں کو ان کی اجرت بھی حکومت پنجاب کے اجرت بورڈ کی جانب سے مقررہ کردہ ادا نہیں کیے جاتے ، ضلع بھرمیں تقریب ایک لاکھ مزدور مختلف صنعتوں سے وابستہ ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ، لیکن قوانین ہونے کے باوجود محنت کش ، سوشل سیکورٹی جیسی سہولت سے آج بھی استفادہ حاصل نہیں کر سکتے ، جبکہ لیبر قوانین من پسند افراد پر لاگو نہیں کیے جاتے ، جس سے یہ بات ظاہر ہے کہ آج بھی سرمایہ دار ، جاگیردار غریب محنت کش مزدور کی حق تلفی سرکاری ملازمین کو رشوت دے کر رہے ہیں۔