نشاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا

mashal

mashal

نشاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا
کہ صبح و شام بدلتی ہیں ان کی تقدیریں

کمالِ صدق و مروت ہے زندگی ان کی
معاف کرتی ہے فطرت بھی ان کی تقصیریں

قلندرانہ ادائیں سکندرانہ جلال
یہ امتیں ہیں جہاں میں برہنہ شمشیریں

خودی سے مرد خود آگاہ کا جمال و جلال
کہ یہ کتاب ہے باقی تمام تفسیریں

شکوہ عید کا منکر نہیں ہوں میں لیکن
قبولِ حق ہیں فقط مردِ حر کی تکبیریں

حکیم میری نوائوں کا راز کیا جائے
ورائے عقل ہیں اہلِ جنوں کی تدبیریں

علامہ محمد اقبال