وزیراعظم توہین عدالت: سماعت آج سے روزانہ کی بنیاد پر

supreme court

supreme court

اسلام آباد: (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ میں وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت آج سے روزانہ کی بنیاد پرشروع ہورہی ہے۔ کیس میں وزیر اعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ کے بنچ پراعتراض کر دیا ہے۔ سماعت کے دوران اعتزاز احسن اور جسٹس آصف کھوسہ میں سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

اعتزاز احسن نے سماعت کے دوران بنچ پر دو اعتراض کئے ۔ ان کا کہنا تھا موجودہ بنچ ان ججوں پر مشتمل ہے جنھوں نے وزیر اعظم کو شوکاز نوٹس جاری کیا اور اس میں دس جنوری کا نوٹس جاری کرنے والے جج بھی شامل ہیں۔ سماعت کے دوران جسٹس آصف اور اعتزاز احسن میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ اعتزاز احسن نے کہا دس جنوری کے حکم میں وزیر اعظم کے بارے میں بادی النظر میں بد دیانت کہا گیا۔ وزیر اعظم نے خط نہ لکھنے کا کہا بھی تو عدالت کو تحمل سے کام لینا چاہئے۔ جسٹس کھوسہ نے کہا اٹار نی جنرل نے بتایا تھا وزیر اعظم کو فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

وہ وزیراعظم کو باخبر سمجھتے تھے۔ اعتزاز احسن نے جواب دیا آپ کو اتنا باخبر نہیں ہونا چاہئے۔ وزیراعظم کے اٹارنی جنرل کو استغا ثہ کا وکیل بنا دیا گیا ایسی صورت میں فیئر ٹرائل نہیں ہو سکتا۔ جسٹس کھوسہ نے کہا عدالت کسی بھی شخص کو کھڑے کھڑے سزا دے سکتی ہے۔ جس پر اعتزاز احسن نے جواب دیا آپ ایسا بالکل نہیں کر سکتے۔ توہین عدالت کیس کی سماعت آج سے روزانہ کی بنیاد پر ہو گی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اعتزاز احسن نے کہا وزیراعظم کو چھ ماہ سے زیادہ سزا نہیں ہوسکتی۔ بینچ پر اعتراض ٹھوس بنیاد پر کیا۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا وزیراعظم کو فیصلے کا علم نہیں۔ عدالت کو شواہد پر فیصلہ کرناہے، اخبارپڑھ کر نہیں۔