پائیدار تعلقات کے لئے باہمی خود مختاری کا احترام کرنا ہو گا۔ زرداری

Zardari

Zardari

پاکستان : (جیو ڈیسک) صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پائیدار تعلقات کے لئے ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام کرنا ہو گا، سلالہ واقعے سے پاکستان کو دھچکا پہنچا، نیٹو سپلائی کی بحالی کے لئے پارلیمنٹ کے فیصلے کے پابند ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر زرداری نے نیٹو سپلائی کھولنے کے بدلے مطالبات کی فہرست پیش کر دی۔

شکاگو میں ایساف کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرزرداری نے کہا کہ پارلیمنٹ نے نیٹو اور ایساف سے مستقبل کے تعلقات کیلئے روڈ میپ دے دیا ہے۔ پائیدار تعلقات کے لئے ایک دوسرے کی خود مختاری کا احترام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سفارشات کی روشنی میں نیٹو سپلائی کی بحالی کا معاملہ کابینہ کی دفاعی کمیٹی میں زیربحث آیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دی اور بھاری مالی نقصان برداشت کیا۔ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

صدر زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مفاد پرامن افغانستان سے وابستہ ہے، امید ہے افغانستان اپنی سلامتی کی ذمہ داریاں بخوبی نبھائے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ 2014 کے بعد افغانستان میں امن و استحکام یقینی بنائے۔

صدر نے افغان فوج کی تربیت اور سازوسامان کی خریداری کے لئے 2 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا۔ امریکی صدر براک اوبامانے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے لئے سپلائی روٹ بہت اہمیت کا حامل ہے۔ افغان فورسز ذمہ داریاں سنبھالنے کے قابل ہو چکی ہیں۔ صدر زرداری کی امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات میں پاک امریکا تعلقات سمیت متعدد امور زیربحث آئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس سے پہلے امریکی صدر اوباما نے صدر زرداری سے ملاقات سے انکار کر دیا تھا۔ امریکی میڈیا کے مطابق صدر زرداری نے ہلیری کلنٹن سے سلالہ واقعے پر معافی کا مطالبہ دہرایا اور ڈرون پالیسی تبدیلی کرنے پر زور دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اوباما انتظامیہ کو امید تھی کہ صدر زرداری کانفرنس میں نیٹو سپلائی کھولنے کا اعلان کریں گے۔ تاہم ہلیری کلنٹن سے ملاقات میں صدر زرداری نے سپلائی کھولنے کے بدلے مطالبات کی فہرست پیش کر دی۔