پاکستان میں تعلیم مہنگی ہونے کے سبب غریب طلبہ کے لیے تعلیم کے مواقع محدود ہیں

گجرات : پاکستان میں تعلیم مہنگی ہونے کے سبب غریب طلبہ کے لیے تعلیم کے مواقع محدود ہیں۔ غریب طلبہ کو مالی امداد کے ذریعے ہی انسانیت کی خدمت کا فریضہ انجام دیا جاسکتا ہے ۔ PEP پاکستان میں فروغ کے لیے غریب طلبہ کی امداد کا جامعہ مالی پروگرام رکھتا ہے ۔ پاکستان میں کوئی تعلیمی اداہ اپنے وسائل سے 10 لاکھ کا اینڈوومنٹ فنڈ جمع کر لے تو PEP بھی اس میں 10 لاکھ کی رقم برابر فراہم کرے گا ۔ یہ اینڈوومنٹ فنڈ منافع بخش سرمایہ کاری کے ذریعے غریب اور مستحق طالبعلموں کی مالی امداد کی جا سکتی ہے ۔ PEP کے بانی ممبران کے وفد کے سربراہ ڈاکٹر خالد اقبال نے یونیورسٹی آف گجرات میں اساتذہ و انتظامیہ سے تعارفی خطاب میں کیا ۔ ڈاکٹر انج گرنڈ کے نے کہا کہ جامعہ گجرات کا انتظامیماحول دیکھ کر خوشی ہوئی غریب طالبعلموں کی مالی امداد کے لیے ہمارے ادارے کا ہر ممکن تعاون ہو گا ۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نظام الدین کی صدارت میں یہ اجلاس غریب طلباء کے مالی وسائل میں بہتری کے لیے بلائی گئی تھی۔ ڈاکٹر محمد نظام الدین نے یونیورسٹی آف گجرات کے متعلق ایک تفصیلی جائزہ معزز مہمانوں کو پیش کیا جس میں تقریباً 18000 سے زائد طالب علم موجود ہیں ۔ جن میں ضرورت مند طلباء کی مالی معاونت کی جاتی ہے لیکن اس امدادی رقم میں مزید اضافے کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر نظام نے اپنے خطاب میںکہا کہ روزگار کے مواقع مہیاکرنے کے علاوہ طلباء میں ایسی صلاحیتیں پیدا کی جا رہی ہیں کہ وہ خود بھی اپنا کاروبار شروع کر سکیں اور اپنی مدد آپ کے تحت روزگار مہیا کریں ۔ انہوں نے یونیورسٹی میں طلباء اور اساتذہ کے اشتراک سے ایسا ایک Endowment fund قائم کرنے کا اظہار کیا ۔