لاہورہائیکورٹ نے جعلی ادویات ہلاکتیں کیس کی سماعت تیرہ فروری تک ملتوی کرتے ہوئے قراردیا کہ معاملہ حساس نوعیت کا ہے، عدالت تہہ تک جائے گی۔ ڈپٹی سیکرٹری صحت پنجاب نے عدالت کے روبرو موقف اختیارکیاکہ پی آئی سی ادویات کے ری ایکشن سے آٹھ سو نوے مریض متاثر ہوئے جن میں سے تین سو پندرہ کی حالت تشویشناک،تین سو ساٹھ کو فارغ کردیا گیا جبکہ ایک سوسات افراد انتقال کرگئے ہیں۔ہلاکتوں کا سبب بننے والی دوا کی نشاندہی ہوچکی ہے اور فیکٹری مالکان کے نام ای سی ایل میں شامل کردئیے گئے ہیں۔پنجاب حکومت کے وکیل کا کہنا تھا کہ انکوائری جاری ہے، ابھی ذمہ داروں کا تعین نہیں ہوسکا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر محکمہ صحت سے دیہات میں رہنے والے متاثرہ مریضوں کے لیے کیے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت تیرہ فروی تک ملتوی کردی۔