کراچی سمیت سندھ میں بارشوں نے تباہی مچا دی

sindh rain

sindh rain

کراچی، میر پور خاص اور حیدرآباد ڈویژن سمیت سندھ بھر میں بارش کا سلسلہ جاری ہے بارشوں کے باعث نطام زندگی مفلوج ہو گیا ہے ، سب سے زیادہ بارش میر پور خاص میں 160 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی،محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ تین گھنٹے سے کراچی کے مختلف علاقوں ،ٹھٹھہ حیدر آباد اور میر پور خاص سمیت ملحقہ علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے ،اب تک سب سے زیادہ بارش میر پور خاص میں 160 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے ،جبکہ حیدرآباد میں 100 ملی میٹر ٹھٹھہ اور بدین میں 50 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
کراچی میں گزشتہ روز شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ اس وقت بھی کئی علاقوں میں موسلا دھار بارش جاری ہے۔محکمہ موسمیات نے بدھ تک شہرمیں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ پیرکی شام ملیر، کورنگی اور لانڈھی میں آندھی کے ساتھ بارش شروع ہوئی اورپھرنارتھ کراچی، فیڈرل بی ایریا، صدر،کلفٹن،آئی آئی چندریگرروڈاوراولڈ سٹی ایریامیں ہلکی اورتیز بارش کاسلسلہ شروع ہوا۔شہرمیں نکاسی آب کے ناقص نظام کے باعث سڑکوں پرمزید پانی کھڑا ہوگیا۔ کئی موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں بند ہوگئیں جبکہ گھر پہنچنے کی جلد ی میں مخالف سمت گاڑیاں چلانے کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیااور شہریوں نے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کیا۔رات گئے نارتھ ناظم آباد،ڈیفنس،صدر،آئی آئی چندریگر روڈ، ایرپورٹ، گلشن اقبال،ایف بی ایریا،نارتھ کراچی، و دیگر علاقوں میں تیز ہواوں کے ساتھ موسلادھاربارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں بدھ تک بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔
سندھ کے متعدد علاقوں میں کئی گھنٹوں سے موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس نے نظام زندگی درہم برہم کردیاہے۔ ضلع بدین کے شہر پنگریو میں چار سے پانچ فٹ پانی جمع ہوگیا۔ مختلف حادثات میں 12افراد ہلاک ہوگئے۔ حیدرآباد میں پیر کی شام شروع ہونے والی تیزبارش سے نشیبی علاقے ایک بار پھر پانی میں ڈوب گئے اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ لطیف آباد نمبر 2، 12 اور ایوب کالونی کے گھروں میں پانی داخل ہوگیا۔ ایڈمنسٹریٹر حیدرآباد احمد بخش ناریجو نے اعلان کیا ہے کہ ضلع بھر کے سرکاری و غیرسرکاری اسکول آج بند رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ واسا سمیت تمام متعلقہ اداروں کو بارش کے پانی کی نکاسی کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔ بدین میں بھی گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش ہوئی۔
پنگریو شہر میں چار سے پانچ فٹ پانی کھڑاہوگیا ہے۔ شہر سے ہزاروں افراد اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کررہے ہیں۔ ایل بی او ڈی سیم نالے سے آنے والا سیلابی ریلہ ملکانی شریف اور خیر پور گمبوہ شہروں میں داخل ہوگیا ہے اوروہاں پہلے سے جمع پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔ جامشورو میں مسلسل دس گھنٹوں کی دھواں دھاربارش سے شہر میں تین سے چار فٹ پانی جمع ہوگیا۔ مہران یونیورسٹی میں آج تدریسی عمل معطل رہے گا تاہم آج ہونے والے امتحانات معمول کے مطابق ہوں گے۔ نوابشاہ اور ٹنڈو الہ یار میں بھی موسلادھار بارشوں کے بعد تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ میرپور خاص، سانگھڑ، عمر کوٹ میں بھی تمام نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ درجنوں کچے مکانات گرگئے اور کئی پکے مکانات کی دیواریں گرگئیں۔
شہرکے مرکزی علاقوں میں گھٹنوں گھٹنوں پانی کھڑا ہے اور ریلوے سب وے برج میں 12 فٹ تک پانی بھر گیا ہے۔ ضلع کے سیم نالوں میں پانی کی سطح خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے۔ جس کے باعث مزید دیہات زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔