کراچی و پشاور میں ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال، عوام بے حال

Strike

Strike

کراچی: (جیو ڈیسک) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کراچی اور پشاور میں ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کراچی میں ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے پولیس اور رکشہ ٹیسکی والوں کی چاندی ہوگئی، شہری دوہرے عذاب میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ کراچی میں موٹر سائیکل ڈبل سواری پر پابندی نے ملازمت پیشہ غریب افراد کی مشکلات میں ویسے ہی اضافہ کر دیا تھا۔

مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور بدامنی کے ستائے عوام اسی لئے اس اعلان پرچیخ اٹھے تھے کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال نے سونے پہ سہاگے والا کام کردیا یعنی مارے کو مارے شاہ مدار۔ حالات کچھ بھی ہوں، دفتر تو جانا ہے کیونکہ پیٹ کا جہنم بھرنے کیلئے گھر سے نکلنا ہی پڑتا ہے۔ دفاتر کھلے اور ٹرانسپورٹ بند ایسے میں ایک ہی آپشن رہ جاتا ہے۔ قانون کی خلاف ورزی یعنی ڈبل سواری۔ لیکن مجرموں کو پکڑنے میں ناکام پولیس ڈبل سواری کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ٹوٹ پڑتی ہے۔

ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے خود ٹرانسپورٹرز کو فائدہ ہو یا نہ ہو لیکن عوام ایک اور عذاب میں ضرور مبتلا ہو گئے ہیں چاہے یہ ایک دن کا ہی کیوں نہ ہو۔ دوسری جانب خیبرپختونخواکے مختلف شہروں میں بھی پبلک ٹرانسپورٹ کی ہڑتال جاری ہے جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ٹرانسپورٹ تنظیموں کی کال پر پشاور، چارسدہ، بونیر، مردان اور صوابی میں مکمل ہڑتال ہے۔ دیر اور سوات میں دوسرے اضلاع کو جانے والی ٹرانسپورٹ احتجاجا بند ہے۔

پشاور میں جنرل بس اسٹینڈ کے قریب ٹرانسپورٹرز نے ٹائر نذر آتش کیے۔ ٹرانسپورٹرز رہنماں کے مطابق آج شام تک آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ ہڑتال کے باعث رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیوروں نے کرایوں میں اضافہ کردیا ہے جس سے مہنگائی کے مارے عوام کو مزید مشکلات کا منہ دیکھنا پڑا۔ ٹرانسپورٹرز کا مطالبہ ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ وآپس لیا جائے۔ حکومت یہ مطالبہ تسلیم کرے یا نہ کرے لیکن شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ضرور ہو گیا ہے۔