10کل 10 مارچ کو 3بجے سہ پہر ڈی چوک پر آزادی مارچ میں ہزاروں افراد شرکت کریں گے

ملکہ( عمر فا رو ق اعوان ) ڈاکٹر عافیہ کے امریکی قید میں 10سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد، ڈی چوک پر ”عافیہ موومنٹ ”کے زیراہتمام ”10سال 10دن ” مہم کے سلسلے میں کل بروز اتوار 10 مارچ دن 3 بجے ڈی چوک اسلام آباد سے نکلنے والے آزادی مارچ کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

مارچ کا آغاز دن تین بجے ڈی چوک اسلام آباد سے ہوگا۔جس کی قیادت ڈاکٹر فوزیہ صدیقی،عزیزالرحمان مجاہدآمنہ مسعود جنجوعہ،ملی یکجہتی کونسل کے صدر حافظ حسین احمد،اہلسنت والجماعت کے امیر مولانا احمد لدھیانوی،جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن،جماعت اسلامی پاکستان کے نائب قیم ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،جماعت اسلامی پنجاب کے جنرل سیکرٹری نذیراحمد جنجوعہ،دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی راہنما امیر حمزہ،محسنان پاکستان کے چیئرمین عبداللہ حمید گل،جمعیت علمائے اسلام پنجاب کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عتیق الرحمان ،جماعت اسلامی پنجاب کے نائب امیر پروفیسر محمد وقاص،جماعت اسلامی کے صوبائی راہنما ڈاکٹر طارق سلیم شباب ملی پاکستان کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر چوہدری عرفان احمد صفی، الخدمت فائونڈیشن ضلع گجرات کے صدر چوہدری عمران انور،خاکسار تحریک کی قائد ڈاکٹر صبیحہ مشرقی،ڈاکٹر شیریں مزاری، حاجی محمد جمیل فخری آل پاکستان انجمن ِ تاجران ، محمد الیاس آب پارہ ٹریڈرز ایسو سی ایشن ،ڈاکٹر ہمایوں رہنماء خارجہ امور تحریک انصاف ، عالمی تنظیم اہلسنت پاکستان کے ناظم اعلیٰ پیرمحمد افضل قادری ،اُم حسان زوجہ مولانا عبد العزیز، محمد باسط چیئر مین پاکستان فارمہ کیمسٹ ،جماعت اسلامی زبیربھائی امیر جماعت اسلامی راولپنڈی سجاد عباسی ، کرسچن کمیونٹی کے رہنماء و سابق ممبر اسمبلی جے سالک ، نثاراحمد رہنماء خاکسار تحریک و دیگر کریں گے۔

عافیہ کے استقامت کے ساتھ گزارے گئے 10برسوں میں مظالم برداشت کرنے کے حوالے سے 10روزہ مہم ملک بھر میں جاری ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو مارچ 2003میں کراچی سے 3معصوم بچوں سمیت اغواء کیا گیا تھا 5سال تک اُن کا کوئی پتہ نہیں چلا بعد ازاں قیدی نمبر 650کے حوالے سے شہرت پانے والی ڈاکٹر عافیہ پر گولیاں چلا کر شدید زخمی کردیا گیا اور امریکہ لے جا کر مقدمہ چلانے جیوری کے فیصلے اور بغیر ثبوت و شواہد 86سال کی سزا سنائے جانے کے واقعات نے امریکی نظام انصاف پر بھی جہاں کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔

وہیں گزشتہ 5برسوںسے پاکستان کے اقتدار پر موجود حکمران اتحاد کے دعوئوں اور وعدوں کی حقیقت کی قلعی بھی کھل گئی ہے کہ عافیہ صدر مملکت کے صرف ایک خط اور دستخط سے چندگھنٹوں میں واپس آسکتی ہے لیکن حیرت اور افسوسناک حد تک تعجب خیز بات یہ ہے کہ اِن پانچ برسوں میں بھی حکومت عافیہ کی واپسی کے لئے کوئی سنجیدہ قدم اٹھانے میں قاصر رہی ۔

”10سال 10دن ” مہم اور آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت قبول کرتے ہوئے مختلف شعبہ زندگی کے نمایاں افراد اور ورکرز نے حکومت کی جانب سے محض قرار دادیں پاس کرنے اور بیانات دینے کے زبانی جمع خرچ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ عافیہ کی رہائی کے لئے پوری قوم کو میدان میں آنا ہوگا اور انتخابی مہم چلانے والے سیاستدانوں سے اُن کے ووٹرز ہر جگہ اُن سے یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ انہوں نے عافیہ کی رہائی کے لئے آخر کیا کیا ؟ا نہوں نے مزید کہا کہ عافیہ قوم کی ذہین بیٹی ہے ۔

قوم کے دل عافیہ کے ساتھ دھڑکتے ہیں لیکن پاکستان اور امریکہ کی حکومتیں عوام کے جذبات کو سمجھنے سے قاصر رہی ہیں۔عافیہ موومنٹ کے ترجمان کے مطابق آزادی مارچ میں ہزاورں افراد کی شرکت کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔