13 کروڑ 60 لاکھ روپے کی رقم اقلیتوں کی مالی مدد کیلئے خرچ کی گئی، سردار محمد یوسف

اسلام آباد : وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا ہے کہ کالا باغ ڈیم سمیت کوئی بھی منصوبہ قومی اتفاق رائے کے بغیر شروع نہیں کیا جائیگا۔ جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران کالا باغ ڈیم کو مستقبل کے منصوبوں میں شامل کئے جانے سے متعلق وزارت پانی وبجلی کے تحریری جواب پر محمود خان اچکزئی نے احتجاج کیا اور کہا کہ یہ متنازعہ منصوبہ ہے۔

حکومت کیوں اس معاملے کو دوبارہ چھیڑ رہی ہے جس کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ کالا باغ ڈیم ایک سائٹ ہے اس حوالے سے ارکان کے سوالوں کے جواب دینے پڑتے ہیں، ہم واضح کرتے ہیں کہ کالا باغ ڈیم سمیت کوئی بھی منصوبہ قومی اتفاق رائے بغیر شروع نہیں کیا جائیگا۔ لعل چند کے سوال کے جواب میں وزیر مذہبی امور و بین المذاہب، ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے ایوان کو بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں اقلیتی برادری کی ترقی کیلئے 32 کروڑ 50 لاکھ روپے کے ترقیاتی فنڈز دیئے گئے جبکہ اس عرصے کے دوران 13 کروڑ 60 لاکھ روپے کی رقم اقلیتوں کی مالی مدد کیلئے خرچ کی گئی۔

محمد سلمان بلوچ کے سوال کے جواب میں وزیر پانی وبجلی کی طرف سے ایوان کو بتایا گیا کہ کے ای ایس سی نے کراچی میں لوڈشیڈنگ میں کوئی اضافہ نہیں کیا ، کے ای ایس سی نے سرکاری اداروں سے 87 ارب 60 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں جن میں سے 54 ارب 60 کروڑ روپے، وفاقی اور 33 ارب روپے صوبائی محکموں کے ذمہ واجب الادا ہیں اگر ٹیرف میں ردوبدل کی بناء پر جمع ہونیوالی رقم ادا نہ کی گئی تو لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھانے پر مجبور ہو جائینگے یہ رقم ایندھن کی خریداری کیلئے درکار ہیں۔

اس وقت کراچی میں 1334 فیڈر ہیں جن میں سے 688 فیڈر لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں جبکہ 646 پر ذریعہ معیار اور طریقہ کار کے تحت لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے، رمیش لعل کے سوال کے جواب میں وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے بتایا کہ گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں یاتریوں کیلئے کمروں کی کمی نہیں ہے تاہم ننکانہ صاحب میں 30 اضافی کمروں کی تجویز زیر غور ہے۔