17 رمضان المبارک تجدید عہد کا دن ہے کہ ہمیں اپنے شہداء کے نقشے قدم پر چلنے کا عزم کرنا ہے، ناظم لاہور جمعیت

لاہور : اسلامی جمعیت طلبہ لاہور کے زیر اہتمام 17 رمضان المبارک یوم بدرکو یوم شہداء منایا گیا اور مرکزی دفتر پر افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں شہداء کے وارثین اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد کہا کہ اسلامی انقلاب نوشتۂ دیوار بن چکا ہے۔ آج لوگ دُنیا میں بڑے بڑے انقلابات کی بات کرتے ہیں۔ کبھی ہٹلر، کبھی تاتاری، کبھی روسی اور کبھی انقلاب کی بات کی جاتی ہے لیکن یہ سب انقلاب وقت کے ساتھ ختم ہو گئے۔ صرف محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انقلاب باقی رہا۔

وہ انقلاب پوری دُنیا میں پہنچا اور آج بھی موجود ہے۔ جب تک انسانوں کے دلوں میں جہاد سے محبت پیدا نہیں ہوتی، کوئی تبدیلی اور کوئی انقلاب نہیں آ سکتا، اس وقت عالمِ اسلام میں بیداری کی ایک نئی لہر دوڑ چکی ہے۔ مصر، انڈونیشیا، تیونس، مراکش اور افغانستان کے بعد اب اسلامی انقلاب پاکستان کی منزل ہے۔ نوجوان اس اسلامی انقلاب کا ہر اول دستہ ہیں اور جس نے اس انقلاب کے راستے میں آنے کی کوشش کی وہ کوئی زرداری ہو یا کوئی میاں نواز شریف اُس کو پائوں کی ٹھوکر سے پاش پاش کر دیا جائے گا۔

ناظم اسلامی جمعیت طلبہ لاہورنے اپنے خطاب میں کہا، 17 رمضان المبارک اسلامی تاریخ کا سنہرا دن ہے، جس دن حق و باطل کا عظیم الشان معرکہ ہوا اور اللہ رب العالمین نے حق لشکر کو فتح عطا فرمائی۔ اُس دن ایک طرف کفار کے لائو لشکر سے اور دوسری کے اللہ کے وہ شیر تھے جن کے پاس نہ تلواریں تھیں نہ سامانِ جنگ لیکن اللہ
تعالیٰ نے اُن کو سرخرو کیا۔ آج کے دن میں اپنے اُن شہیداء کو یاد کرنا چاہوں گا، جنہوں نے تعلیمی اداروں کے اندر حق و باطل کی جنگ لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔ عبدالمالک شہید سے لے کر اویس عقیل شہید تک شہیداء کی ایک لمبی فہرست ہے آج ہم تجدیدِ عہدکرتے ہیں کہ ان شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ خواہ ہمیں اپنے جانوں کے نذرانے پیش کرنے پڑیں۔

سید راشد دوئود بخاری صدر حلقہ احباب اسلامی جمعیت طلبہ لاہور نے کہا، آج کے دن کو قرآن مجید میں یوم الفرقان کے نام سے نمایاں کیا گیا ہے۔ وہ دن جب حق و باطل کا فیصلہ کن معرکہ ہوا کفر ریزہ ریزہ ہو گیا اور حق کا لشکر کامیاب رہا۔ آج میں مبارکباد پیش کرتا ہوں وارثین ِشہداء کو اور شہداء کی امین اس جمعیت کو، کہ اُس نے اس ملک کے تعلیمی اداروں میں اسلامی نظام کی خاطر اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغام کی دعوت عام کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیئے۔