8 اکتوبر 2005کے ہولناک زلزلہ کے متاثرین آج بھی دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ، محمد کلیم الفتح
Posted on October 7, 2012 By Geo Urdu سٹی نیوز
بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) 8 اکتوبر 2005کے ہولناک زلزلہ کے متاثرین آج بھی دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں بین الاقوامی ، ملکی اور مقامی امداد کے باوجود متاثرین کی آباد کاری نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین بیس کیمپ میں کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہے ہیں بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے بھارت مقبوضہ کشمیرمیں 442 ہائیڈرل پراجیکٹ لگا کر آزادکشمیر اور پاکستان کو بنجر کرنا چاہتا ہے کے ایچ خورشیدلائبریری کو پورے آزادکشمیر کے اندر ضلع کی سطح پر قائم کیا جائے پیپلز پارٹی کی حکومت تعمیر وترقی میں ضلع بھمبر کو مسلسل نظرانداز کر رہی ہے۔
مقامی قیادت لوگوں کے مسائل تھانہ کچہری کے بجائے مقامی سطح پر حل کریں پاک بھارت مذاکرات میں بھارت سنجیدہ نہ ہے مسلہ کشمیر کا حل صرف اقوام متحدہ کی نگرانی میں حل ہو سکتا ہے گلگت بلتستان کو صوبے بنانہ سے کشمیریون کا مقدمہ بین الاقوامی دنیا میں کمزور ہو گا ان خیالات کااظہار جموں وکشمیر لبریشن لیگ ضلع بھمبر کے صدر ، ممبر مجلس عاملہ و سابق امیدوار اسمبلی چوہدری محمد کلیم الفتح نے میٹ دی پریس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ 8اکتوبر کے قیامت خیز زلزلے میں 80ہزار کے قریب افراد لقمہ اجل بنے اور آزادکشمیر میں شدید تباہی ہو ئی لاکھوں افراد بے گھر ہوئے اور بے سروسامانی کے عالم میں پاکستان اور دیگر علاقوں سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے7سال گزرنے کے باوجود ابھی تک ہم خیمہ بستیاں ختم نہیں کر سکے تباہ حال انفراسٹرکچر کو ٹھیک نہیں کر سکے ۔
بین الاقوامی ،ملکی مقامی اور این جی اوز نے بے شمار امداد کی لیکن اس سب کے باوجود متاثرین زلزلہ کی آباد کاری نہ ہو سکی اگر حکومت 7سالوں میں کچھ نہ کر سکی تو یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہاایک طرف متاثرین زلزلہ دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں تو دوسری طرف مہاجرین مقبوضہ کشمیر دربدر ٹھوکریں کھا رہے ہیںتحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ میں مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین کسمپرسی کی زندگی بسر کر ر ہے ہیں انہوں نے کہاکہ آزادحکومت ابھی تک شناخت نہ بنا سکی صدر سردار یعقوب خان کی امریکی ایئرپورٹ پر تلاشی لینا اور داخل ہونے سے روکنا ہماری شناخت کے اوپر سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن قرار دے رہا ہے اور پاک بھارت تجارت کیلئے مذاکرات ہو رہے ہیں جبکہ بھارت مذاکرات میں سنجیدہ نہ ہے منموہن سنگھ کے بیانات ،دہشت گردی کے کیمپوں کی رٹ اور دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں 442 ہائیڈرل پراجیکٹ لگا کر پاکستان کو بنجر کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
جبکہ دوسری طرف بھارت مقبوضہ کشمیر کے اندر مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے مذاکرات کے نتیجے میں ایک فوجی بھی واپس نہ بلایا گیا ہے بھارت نے کبھی بھی پاکستان اقدامات کا مثبت جواب نہ دیا ہے پاکستانی قیادت کم فہمی ، ناعاقبت اندیشی کی وجہ سے آج تک ہمارا کیس صحیح معنوں میں پیش نہ کر سکی ہے انہوں نے کہاکہ مسلہ کشمیر کاحل صر ف اور صرف اقوام متحدہ کی نگرانی میں حل ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ لبریشن لیگ ایکٹ 1974میں ترامیم جلد حکومت کے حوالے کر دے گی پیپلز پارٹی کی حکومت نے تعمیروترقی میں ضلع بھمبر کو مسلسل نظر انداز کیا ہو ا ہے ۔
مقامی ممبران اسمبلی اپنے ذاتی اختلافات کو ختم کرکے ضلع بھمبر کی تعمیر وترقی پر توجہ دیں حکومت کے ایچ خورشید لائبریری کو پورے آزادکشمیر میں ہر ضلع کے اندر قائم کرے تاکہ نوجوان نسل کو تحریک آزادی کشمیر اور کے ایچ خورشید کے نظریات سے روشناس ہو سکے گلگت بلتستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان ریاست جموں وکشمیر کا حصہ ہیں۔اس کو صوبہ بنانے سے ہمارا کیس بین الاقوامی سطح پر کمزور ہو گا اگر آج گلگت بلتستان میں قرار داد پاس ہوئی ہے تو کل آزادکشمیر کی اسمبلی بھی ایسی قراردادپاس کر سکتی ہے جسکی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔