افغانستان میں صدارتی محل پر طالبان کا حملہ، دھماکے اور فائرنگ

Afghanistan

Afghanistan

افغانستان (جیوڈیسک) افغانستان میں طالبان نے صدارتی محل، وزارت دفاع اور سی آئی اے ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کر دیا۔ دو گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ پولیس حکام نے دعوی کیا ہے کہ تمام حملہ آور مارے گئے۔ کابل افغان دارالحکومت کابل دھماکوں سے اس وقت لرز اٹھا جب طالبان نے امریکی سی آئی اے کے ہیڈ کوارٹرز افغان وزارت خارجہ اور صدارتی محل کو نشانہ بنایا۔

حملہ صدر حامد کرزئی کی پریس کانفرنس سے کچھ لمحے پہلے کیا گیا جب ملکی اور غیر ملکی صحافی صدارتی محل میں موجود تھے تاہم حامد کرزئی کی محل میں موجودگی کی تاحال تصدیق نہیں ہو سکی۔ حملے کے دوران موٹر سائیکل سوار دو خود کش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ درجنوں مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی۔

سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ دونوں جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں صدر کرزئی نے امریکہ کی طرف سے طالبان کے ساتھ مذاکرات پر اعتراض کیا ہے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔