بڑا امدادی پیکیج

Imran Khan

تحریر : روہیل اکبر

وزیر اعظم عمران خان نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا امدادی پیکیج دیکر عوام کی مشکلات کا ازالہ کرنے کی کوشش کی ہے مگر یہ اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک ہم پارٹیوں اور سیاسی وابستگیوں سے باز نہیں آجاتے سیاست کے لیے ابھی بہت وقت پڑا ہے اس وقت ہمیں کرونا سے مرنے والوں کی لاشوں کو سامنے رکھ کر اپنے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے اور بلخصوص مشکل کی اس گھڑی میں سب کو مل کر چلنا ہو گااسکے ساتھ ساتھ ہمیں یہ بھی یاد رکھناچاہیے کہ موت ایک اٹل حقیقت ہے جو اس وقت ہمارے سر پر کھڑی ہے آج نہیں تو کل ہم نے اس کا ذائقہ چکھنا ہے مگر ہم اب بھی الٹے کاموں سے باز نہیں آرہے بلخصوص ذخیرہ اندوزوں نے تو تمام حدیں پھلانگ ڈالیں کبھی چینی ذخیرہ کرکے تو کبھی آٹے کا مصنوعی بحران کھڑا کردیاگیااور اب رمضان المبارک قریب ہے توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔

اب بھی نافرمان لوگ اپنے رب کے دروازے پر آجائیں مشکل حالات میں اپنے رب سے تعلق توڑنے کی بجائے جوڑلیں عوام کو سستی اور معیاری اشیا فراہم کریں حکومت اور حکومتی ادارے اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک عوام ان اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کرکھڑی نہ ہو اور ضرورت اس امر کی ہے کہ اپوزیشن اپنا رویہ تبدیل کر یں انکو کورونا پر سیاست کر نے کی بجائے حکومت کا ساتھ دینا چاہیے کورونا کیخلاف جنگ میں کامیابی کسی جماعت یا حکومت کی نہیں 22کروڑ پاکستانیوں کی کامیاب ہوگی اور میں سمجھتا ہوں کہ وزیر اعظم عمران خان مکمل نیک نیتی کیساتھ کورونا کیخلاف اقدامات کر رہے ہیں مشکل کی گھڑی میں دکھی انسانیت کیلئے جذبہ خیر سگالی سے حوصلے بڑھتے ہیں۔

کورونا کیخلاف امریکہ سمیت دیگر ممالک اربوں ڈالرز کے وسائل کے باوجودکامیاب نہیں ہو رہے ہم سب کو چاہیے کہ کورونا سے خود بھی بچیں اور 22کروڑ پاکستانیوں کو بھی بچائیں جسکے لیے ضروری ہے کہ گھروں سے باہر نکلنے کی بجائے گھروں میں رہیں ا ور حکومت کی جانب سے دی جانیوالی حفاظتی تدابیر پر عمل کر یں اور میں اپوزیشن جماعتوں سے بھی ہاتھ جوڑ کر کہتاہوں کہ یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں بلکہ کورونا کیخلاف ملکر جنگ لڑ نے کا ہے اور جو بھی سیاسی جماعت کورونا پرسیاست کر یں گی تاریخ اور قوم اس کو کبھی معاف نہیں کر یں گی مرکزی حکومت سمیت تمام صوبائی حکومتیں عوام کو کورونا سے بچانے کیلئے تمام وسائل استعمال کر رہی ہے یہ وقت دکھی انسانیت کی بے لوث خدمت کا ہے اور سب کو یکجا ہو کر کورونا وبا کے لئے کام کرنا ہے۔

آزمائش کی گھڑی میں اپوزیشن کی جانب سے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش افسوسناک ہے مشکل کی گھڑی میں تما سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو حکومت کا ساتھ دینا چاہیے اسکے ساتھ ساتھ پنجاب میں کرونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد بھی افسوسناک ہے یہی وجہ ہے کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار عوام کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے وضع کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد،کورونا کے مریضوں کے علاج معالجہ،قرنطینہ مراکز میں سہولیات و کارکردگی،مستحقین کے لیے امدادی پروگرام سمیت تمام تر امور کی ذاتی طور پر نگرانی کررہے ہیں تاکہ کورونا سے متاثر ہ علاقوں میں کسی بھی جگہ عوام کو ریلیف کی فراہمی میں تاخیر نہ ہونے پائے کورونا وائرس کی وبائی صورت حال میں عوام کے تحفظ کے لیے حکومت پنجاب اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں پوری کررہی ہے اور اس امر کی پذیرائی خود عوام میں پائی جاتی ہے کورونا وائرس کی وباء سے مؤثر انداز میں نمٹنے، عوام الناس کو اشیائے خوردونوش کی بلا تعطل اور حسب طلب فراہمی یقینی بنانے،کورونا مریضوں کے فوری علاج معالجہ اور لاک ڈاؤن سے متاثرہ غریب خاندانوں کی مالی معاونت کے سلسلہ میں حکومت کے بروقت اقدامات بھی قابل تحسین ہیں۔

حکومتی امداد بلاتفریق سب مستحقین تک پہنچ رہی ہے کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈون کے پیش نظر دیہارڑی دار طبقے کا احساس، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا امدادی پیکج “احساس ایمرجنسی کیش”، 1 کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کے لیے 12000 روپے فی خاندان ہے اگر آپ دیہاڑی دار ہیں یا کسی مستحق کو جانتے ہیں تو 19 اپریل رات 12 بجے تک شناختی کارڈ نمبر 8171 پر SMS کریں آپکو جب تک احساس پروگرام کی طرف سے رقم کی وصولی کی اطلاح نہ موصول ہو، آپ گھر سے رقم لینے نہ جائیں تاکہ آپ اور باقی سب لوگ کورونا وائرس سے محفوظ رہیں 12 ہزار روپے سے کم رقم وصول نہ کریں مزید معلومات کیلئے 26477 -0800 پر کال کریں یہ پروگرام انتہائی ضرورت مندوں کے لیے ہے صرف حقداروں کی مدد میں حکومت کا ساتھ دیں یہی موقعہ ہے۔

ہمیں اپنے اندر کے کمالات دکھانے کا کسی بزرگ سے پوچھا کہ ”کیا کمال کا انسان ہو گا وہ جو ہوا میں اْڑ سکے“انہوں نے جواب دیایہ کونسی بڑی بات ہے یہ کام تو مکھی بھی کر سکتی ہے اور اگر کوئی شخص پانی پر چل سکے اْس کے بارے میں آپ کا کیا فرمانا ہے؟”یہ بھی کوئی خاص بات نہیں ہے کیونکہ لکڑی کا ٹکڑا بھی سطحِ آب پر تیر سکتا ہے ”تو پھر آپ کے خیال میں کمال کیا ہے؟“ میری نظر میں کمال یہ ہے کہ لوگوں کے درمیان رہو اور کسی کو تمہاری زبان سے تکلیف نہ پہنچے جھوٹ کبھی نہ کہو، کسی کا تمسخر مت اْڑاو کسی کی ذات سے کوئی ناجائز فائدہ مت اْٹھاو یہ کمال ہیں یہ ضروری نہیں کہ کسی کی ناجائز بات یا عادت کو برداشت کیا جائے یہ کافی ہے کہ کسی کے بارے میں ِبن جانے کوئی رائے قائم نہ کریں یہ لازم نہیں ہے کہ ہم ایک دوسرے کو خوش کرنے کی کوشش کریں، یہ کافی ہے کہ ایک دوسرے کو تکلیف نہ پہنچائیں یہ ضروری نہیں کہ ہم دوسروں کی اصلاح کریں، یہ کافی ہے کہ ہماری نگاہ اپنے عیوب پر ہو حتی کہ یہ بھی ضروری نہیں کہ ہم ایک دوسرے سے محبت کریں اتنا کافی ہے کہ ایک دوسرے کے دشمن نہ ہوں کوئی بھی موقعہ دیکھ کر اشیاء کی قیمتیں نہ بڑھائیں ناپ تول میں ڈنڈی نہ ماریں اور خاص کردوسروں کے ساتھ امن کے ساتھ جیناہی اصل کمال ہے۔

Rohail Akbar

Rohail Akbar

تحریر : روہیل اکبر
03004821200