کوٹ مٹھن کی خبریں 11/2/2014

شیر جوانوں کا عظیم کارنامہ پانچ سال قبل مرنے والے کو پولیس نے دوڑا دیا
کوٹ مٹھن (کرائم رپورٹر) شیر جوانوں کا عظیم کارنامہ پانچ سال قبل مرنے والے کو پولیس نے دوڑا دیا، مردے پر جرائم پیشہ عناصروں کی پشت پناہی ،بھونگا لینا اور پتھارے داری کا الزام، تفصیل کے مطابق تھانہ صدر کے شیر جوانوں کا ایک اور کارنامہ پانچ سال قبل مرنے والے پر ایف آئی آر درج کرکے دیگر ساتھیوں سمیت فرار ہونے کا ڈراما رچا دیا ڈی پی اوراجن پور نے غلط FIR درج کرنے پر جواب طلب کر لیا ۔صدر تھانہ میں پولیس کی نا اہلی اور جس کو جو چاہا کر دکھایا مردہ کو زندہ اور زندہ کو مردہ کرنا پاکستانی پولیس کے دائیاں ہاتھ کا کمال سمجھا جاتا ہے ،چند دن قبل ایسی ہی ایک ایف آئی آر درج کی گئی جس میں پولیسکی جانب سے کہا گیا کہ مخبر کی اطلاع پر غلام مصطفے ٰ 617/c ،محمد اکرم 635/c صداقت حسین PRO ،بسلسلہ گشت و پڑتال شیل پ[ٹرولیم بحد کوٹلہ عیسن موجود تھے کہ مخبر کی اطلاع موصول ہوئی کہ بد نام ِ زمانہ چور مسمی ہزارہ ولد بلاول قوم ببر اپنے ڈیرے پر موجود ہے جہاں چار سے پانچ دیگر جرائم پیشہ عناصر بھی موجود ہیں ایف آئی آر میں اسکی سابقہ مقدمات کا بھی ذکر کیا گیا جس میں وہ مزید دس کے قریب دیگر مقدمات میں بھی ملوث پایا گیا ،پولیس نے ایف آئی آر میں لکھا کہ ہزارہ ببر ولد بلاول قوم ببر اور اسکے ساتھی پولیس کو آتا دیکھ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ،جبکہ ہزارہ ببر 2009 میں بیماری کی وجہ سے فوت ہوت چکا ہے جس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ ہسپتال میں موجود ہے۔ جھوٹ پر مبنی او غلط ایف آئی آر درج کنے پر ڈی پی او راجن پورنے تھانہ صدر سے سخت نوٹس لے لیا جبکہ اس بارے جب ہمارے نمائندے نے تفتیشی ظفر حسین سے رابطہ کیا تو انہوں نے اپنے موقف میں بتایا کہ گورنمنٹ کی جانب سے پیشہ ورانہ مجرموں کے خلاف کاروائی کا حکم ہوا اس ایف آئی آر سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے ایس ایچ اور اور محرر تھانہ کی ایما پر غلط ایف آئی آر درج کی گئی میں وقعے کے روز ہائی کورٹ میں پیشی پر گیا ہوا تھا۔
—————————
———————–
تھہیم برادری کے ہر دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں
کوٹ مٹھن (کرائم رپورٹر) تھہیم برادری کے ہر دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں اپنی قوم کے مسائل حل کرنے میں خوشی محسوس کرتا ہوں تھہیم برادری کی تاریخ بہت پرانی ہے عظیم جرنیلوں کے سپہ سالاروں کے قافلوں میں تھہیم برادری نے اہم کردار ادا کیا ہندوستان میںعرب ممالک سے آئے ہوئے اولیا ء اللہ کی تبلیغ ِ اسلام میں اس برادری نے جانثاروں میں شامل رہے ہیں ان خیالات کا اظہار تھہیم برادری کے نوجوان اے ڈی عامر تھہیم، ملک خلیل احمد تھہیم ،ملک ربنواز تھہیم اور ملک حبیب تھہیم نے اپنے مشترقہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ تھہیم برادری کی تاریخ بہت پرانی ہے انہوں نے ہندوستان میں دین ِ اسلام ی تبلیغ کرنے والے اولیا اللہ ء کی حفاظت پر مامور ہو کر دین ِ اسلام کی خدمات پیش کیں، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر خورشید احمد کے پاس عظیم سپہ سالاروں ،اور اسلام کی خدمات کرنے والوں کی نگرانی اور انکی حفاظت پر مامور ہوکر تھہیم برادری کے جرنیلوں نے عظیم کارنامے انجام دئے۔ انہوں نے کہا تھہیم اتحاد یونین کے زریعے اپنی برادری کے ہر دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں اور انکی خدمت کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
—————————
———————–
باوفا بیوی نے اپنے شوہر سے زندگی کی گاڑی کا پہیہ نہ چلنے پر دستبرداری بیان دے
کوٹ مٹھن (کرائم رپورٹر) باوفا بیوی نے اپنے شوہر سے زندگی کی گاڑی کا پہیہ نہ چلنے پر دستبرداری بیان دے دیا میرا ان کے ساتھ نبھا مشکل ہوچکا آج سے میرے اور اسکے راستے جدا جدا ہیں۔ میرے نکاح میں جو شرائط لکھی گئی تھیں ان سے دستبردار ہوتی ہوں جب وہ میرا نہیں تو اسکے سامان کو کیا کروں گی امینہ مائی۔ تفصیل کے مطابق امینہ مائی نے صحافیوں کو بتایا کہ میرا اور میرے شوہر غلام مجتبے ٰ کے درمیان گھریلو ناچاکیاں زور پکڑ گئیں آئے روز جھگڑے معمول بن گئے ہم دونوں نے ایک دوسرے سے جدا ہونے کا فیصلہ کرلیا چنانچہ آج میں نے رو برو گواہان ایک معاہدہد ستبرداری شرائط پرت نکاح دستخط کر کے اپنے شوہر کو دیا ہے۔اور طلاق لے لی ہے آج سے میرا اور غلام مجتبے سے کوئی تعلق واسطہ نہ ہے،میرے کسی قول و فعل کا اب وہ کوئی ذمہ دار نہیں آج سے میں خود مختیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرے نکاح کے پرت میں لکھی گئی تمام شرائط سے با ہوش و حواس دستبردار ہوتی ہوں میں یا میرے خاندان کا کوئی فرد آج سے میرے انہیں کسی قسم کا کائی مطالبہ کرنے کا حقدار نہیں۔ انہوں نے کہا جب وہ میرا نہ بن سکا تو اسکی دی جانے والی مال جائداد کا میں کیا کروں گی وہ جسے چاہے اپنائے یا میں جہاں رہوں اب ہمارئے درمیان قربتیں اختتام پذیر ہوچکی ہیں ۔اور نہ ہی میں یا میرا کوئی خاندان ان سے کسی چیز کا کوئی مطالبہ کا حق نہیں رکھتا۔
—————————
———————–