امریکہ میں وائٹ ہائوس کے باہر دھرنا 33 سال سے جاری

Picketing

Picketing

نیویارک (جیوڈیسک) پاکستان میں دو سیاسی جماعتوں کا اسلام آباد میں دھرنا پانچ ہفتوں سے جاری ہے جس نے ملک کی سیاسی فضا میں ہلچل مچا رکھی ہے۔ لیکن امریکا کے وائٹ ہاؤس کے باہر ایک دھرنا گزشتہ 33 سال سے جاری ہے۔

وائٹ ہائوس کے عین باہر ایک جھونپڑی میں بیٹھی یہ ہیں کونی ، جو کہ 1960 میں سپین سے امریکہ آئیں ، کچھ عرصہ نیویارک میں سپین کی حکومت کے لئے کام کرتی رہیں۔ بعد میں واشنگٹن ڈی سی منتقل ہو گئیں اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلائو کے مشن کے لئے خود کو وقف کر دیا۔

کونی کا کہنا ہے کہ ان میں یہ جذبہ جاپان میں ایٹمی دھماکے سے متاثرہ بچوں کی تصویریں دیکھنے کے بعد پیدا ہوا ۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ کونی کا وائٹ ہائوس کے سامنے قیام قانونی ہے کیونکہ امریکی قوانین عوام کو آزادی اظہار رائے کا حق دیتے ہیں ۔

گرمی ہو یا سردی، دھوپ ہو یا بارش۔ کونی ہر قسم کے موسم کی پرواہ کئے بغیروائٹ ہائوس کے باہردھرنا دئیے ہوئے ہے۔ آپ جب بھی وائٹ ہائوس کے باہر سیر کےلئے آئیں ، آپ کو کونی یہاں جوہری ہتھیاروں کے خلاف احتجاج کرتی ہوئی ملے گی۔

امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ وائٹ ہائوس کی تاریخ کونی کے بغیر نامکمل سمجھی جائے گی ۔ جس جذبے سے یہ بوڑھی خاتون اپنا گھر بار چھوڑ کر دنیا بھر میں جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلائو کی آواز بلند کر رہی ہے وہ جذبہ یقینا قابل ستائش ہے ۔