فوج واپس بلائیں، قیدی رہا کریں، ڈرون حملے روکیں، طالبان

Taliban

Taliban

کراچی (جیوڈیسک) کراچی محمد رفیق مانگٹ کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ حکومت کے پاس مذاکرات کا اختیار نہیں ہے۔ یہ اختیار فوج یا امریکا کے پاس ہے۔ اگر حکومت کسی طرح اپنے اقدامات سے یہ ثابت کردے کہ اختیار اس کے پاس ہے تو طالبان بھی مذاکرات شروع کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ ایک جریدے کو انٹرویو میں طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ نواز شریف نے ثابت کردیا ہے کہ مذاکرات کا اختیار ان کے پاس نہیں ہے۔

جب وہ پاکستان میں تھے تو ایک بات کہہ رہے تھے اور اب امریکا میں بیٹھ کر مذاکرات کے لئے پیشگی شرائط کی بات کررہے ہیں۔ ترجمان کے مطابق نواز شریف کہتے ہیں کہ طالبان ہتھیار ڈالیں اور آئین کو تسلیم کریں۔ اگر طالبان یہ دونوں شرائط قبول کرلیں تو پھر کسی طرح کے مذاکرات کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ اعتماد سازی کے لئے حکومت کی جانب سے تین اقدامات کی ضرورت ہے۔

فاٹا سے فوج واپس بلائی جائے، طالبان قیدیوں کو رہا کیا جائے اور ڈرون حملوں کا خاتمہ کیا جائے۔ ترجمان نے کہا کہ ڈرون حملے درخواستیں کرکے نہیں رکوائے جاسکتے۔ اگر نواز شریف کے پاس اتھارٹی ہوتی تو وہ طاقت کے زور پر ڈرون حملے رکوا سکتے تھے۔ ایک سوال پر شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ طالبان نے حکومت کو قیدیوں کی کوئی فہرست نہیں دی اور نہ ہی مذاکرات کے سلسلے میں کوئی جرگہ ہوا ہے۔