بھکر میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام علاقائی امن برباد کرنیکی سنگین سازش ہے، علامہ امین شہیدی

اسلام آباد مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نائب سربراہ علامہ محمد امین شہید ی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے ضلع بھکر میں کالعدم تنظیم کے بے لگام کارکنوں کی فائرنگ سے ملت تشیع کے متعدد افراد کی شہادت علاقائی امن خراب کرنے کی ایک سنگین سازش ہے، صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سفاک قاتلوں کی فوری گرفتاری یقینی بنائے اور انہیں کیفر کردا تک پہنچایا جائے، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونیوالے ایک مذمتی بیان میں ان کا کہنا تھا۔

کہ حکومت کی جانب سے سزائے موت کے قانون پر عمل درآمدکے التوا کی پالیسی اپنانے کے سبب دہشت گردوں کے حوصلے بلند ہوئے اور ان کی سرگرمیوں میں شدت آ گئی۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ہم نے بارہا نشاندہی کی کہ جنوبی پنجاب میں کالعدم تنظیموں کے کارکن منظم ہو رہے، جو علاقائی امن کیلئے سنگین خطرہ بن سکتے ہیں لیکن صوبائی حکومت نے شدت پسندوں کی سرگرمیوں کا نوٹس نہیں لیا۔

جس کے نتیجے ملت تشیع کے افراد کو خون میں نہلا دیا گیا، انہوں نے بتایا کہ دو روز قبل بھکر میں کالعدم جماعت کا سابقہ رکن ذاتی تنازع کی بنیاد پر قتل ہوگیا، کالعدم تنظیم کے کارکنوں نے فسادات کی آگ بھڑکانے کیلئے ایک سازش کے تحت اس قتل کی ذمہ داری ملت تشیع پر ڈال دی، اور منظم ہو کر ایک جلوس کی شکل میں پنج گرائیں۔

دریا خان اور کوٹلہ جام میں اہل تشیع کی دوکانوں اور گھروں پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں ملت تشیع کے بے گناہ افراد لقمہ اجل بن گئے، انہوں حملہ آوروں کی مذموم کاروائیوں کے دوران پولیس کے خاموش تماشائی کے کردار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یوں محسو س ہوتا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ شدت پسندوں کی سرپرستی کر رہی ہے، انہوں نے مطالبہ کہ بھکر میں پیدا ہونیوالی موجودہ صورتحال کے حوالے غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔