جمعیت العلماء ہند کی طرف سے افضل گورو کی شہادت کو درست بھارتی فیصلہ قرار دینے سے دو کروڑ کشمیریوں اور ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی

بھمبر(ڈسٹرکٹ رپورٹر)کشمیر فریڈ م موومنٹ کے نوجوان رہنما ڈاکٹر اعجاز کشمیری نے کہا کہ جمعیت العلماء ہند کی طرف سے افضل گورو کی شہادت کو درست بھارتی فیصلہ قرار دینے سے دو کروڑ کشمیریوں اور ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ جمعیت مذہبی بنیادوں پر نہیں انسانی بنیادوں پر ہی مذمت کر دیتی جس طرح ارون دھتی رائے کر رہی ہیں۔ جمعیت کے اس فیصلے سے اتحاد بین المسلمین کی حامی قوتیں شدید اضطراب میں ہیں۔

بھارت نے جس طرح بغیر ثبوت کے اور پھر اہل خانہ سے ملاقات کروائے بغیر افضل گورو کو پھانسی دی ہے کوئی بھی انسان اس کو درست نہیں کہہ سکتا لیکن جمعیت کا فیصلہ نا قابل فہم ہے بین الاقوامی سطح پر بھی سیکولر مسلم طاقتوں کی وجہ سے او آئی سی امت کے اتحاد کی حقیقی روح سے محروم ہے۔

اگر دنیا کا ہر مسلمان امت کا فرد ہے تو کشمیر ی بھی وہی کلمہ پڑھتے ہیں جس کی داعی ساری امت ہے۔ اگر جمعیت اپنے پرانے کانگریسی شناسائوں کی ناراضگی مول نہیں لے سکتی تھی تو خاموشی اختیار کرتی اوریہ جمعیت کے اپنے امیج کے لئے بھی بہتر ہوتا۔