لندن (جیوڈیسک) برطانیہ میں پاکستانی نژاد ہم جنس پرست لڑکی کی دوست کو اغوا کر نے کی کوشش کر نے والے خاندان کو عدالت نے جیل بھیج دیا ہے۔ 35 برس کی ہم جنس پرست سارہ ہیریسن کو لنکا شائر کے علاقے بلیک برن سے اغوا کر نے کی کوشش کی گئی تھی۔
یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ 27 برس کی پاکستانی ہم جنس پرست ناظمہ دتہ سے شادی کر نے والی تھی۔ دونوں دکان پر کام کرتی تھیں۔ اور ناظمہ کی بہنوں عاطفہ، نگہت اور غزالہ نے سارہ پر حملہ کر دیا جس میں ان کا بھائی تیمور بھی شریک تھا۔
سارہ ہیریسن کو بال کھینچتے ہوئے گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم علاقے میں لوگوں کے نوٹس لینے پر یہ خاندان اپنی کوشش میں ناکام رہا تھا۔ پریسٹن کراون کورٹ کو بتایا گیا کہ یہ خاندان ناظمہ کی شادی اس کے کزن سے کرانا چاہتا تھا۔
جس پر ناظمہ نے گھر چھوڑ دیا تھا۔ ناظمہ کی بہنوں عاطفہ، نگہت اور غزالہ کو اب 5 برس جیل میں کاٹنا ہوں گے جبکہ ان کے بھائی تیمور کو 6 برس حوالات کی سیر کرنا پڑے گی۔ جرم میں شریک ان کی دیگر 2 بہنوں توصیف اور نئیر ساڑھے 3 برس جیل میں گزاریں گی جبکہ خاندان کے افراد کو ناظمہ اور اس کی ہم جنس پرست دوست سارہ سے ملنے پر پابندی ہو گی۔