کپتان کا دورہ اور امریکہ کا ہٹنے سے انکار

Imran Khan

Imran Khan

تحریر : روہیل اکبر

وزیر اعظم عمران خان کا امریکہ کا کامیاب ترین دورہ تھا، ایوب خان کے بعد امریکہ میں وہ رسپانس کسی کو نہیں ملا جو عمران خان کو ملا امریکی صدر سے بھر پور انداز میں ون ٹو ون ملاقات ہوئی اور اس موقعہ پر امریکی صدر کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش بھی ایک بہت بڑی پیشرفت تھی جسکے بعد سے لیکر اب تک بھارتی ایوانوں میں ہلچل مچی ہوئی ہے عمران خان کی جوتی اور کپڑوں اور خود اعتمادی کو ایک طرف رکھ کر ان کے پاکستانی کمیونٹی جلسے میں دھواں دار تقریر کے بعد جب یہ شخص امریکہ کے میڈیا پر گیا تو اس نے افغانستان کو ایک ہفتے میں اڑا دینے والے ٹرمپ کے بیان پر ٹرمپ کے سامنے کہا ”افغانستان کی تاریخ پڑھیں وہاں جنگ کوئی جیتا نہیں ”تو ٹرمپ کو یہ ماننا پڑا جب بات ہوئی کہ ایران کے خلاف آپ سمندری حدود امریکہ کو دیں تو اس نے بڑے دبنگ انداز میں کہا کہ ہماری معیشت کی تباہ حالی کا بڑا سبب امریکہ کی جنگ لڑنا تھی اور پاکستان ایران پر ہونے والے ممکنہ حملے سے متاثر ہو گا سو ہم امن کی پر زور کوشش کریں گے اور پھر جب کہا گیاکہ 3 ہزار امریکہ کے سپاہی مر گئے تو اس نے پلٹ کر کہا ہمارے 70 ہزار شہید ہوئے ہیں امریکہ کی جنگ لڑنے میں جب عمران خان کوشکیل آفریدی کی ڈیمانڈ کی گئی تو اس نے عافیہ صدیقی کا تذکرہ کر کے لاجواب کر دیا اور ساتھ کہا کہ شکیل آفریدی کی بات عافیہ صدیقی کیساتھ جوڑ کر سن سکتا ہوں۔

جب کہا گیا کہ اگر پاکستان کی نیوکلئیر ہتھیار دہشت گردوں کے کنٹرول میں چلے گئے توپھر پشاوری چپل پہنے خان نے کہا آپ پریشان نہ ہوں ہمارے پاس کتنی پروفیشنل آرمی ہے یہ اہلیان امریکہ جانتے ہیں (یعنی دہشت گرد تو کیا امریکہ بھی جان مار کر دیکھ چکا ہے مگر سراغ نہیں پا سکا)اور پھر جب کہا گیا کہ اگر انڈیا اپنے نیوکلئیر پاور سرنڈر کر دے تو اس نے کہا پاکستان کو بھی ایسا کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہم جنگ نہیں چاہتے اور وہ امریکہ جو بین الاقوامی سطح پر ہر چیز کا کریڈٹ خود لیتا تھا اسی امریکہ کو امریکہ میں بیٹھ کرکھل کر یہ کہنے والا کہ اسامہ کی خبر آئی ایس آئی نے بریک کی تھی شکیل آفریدی نے نہیں اور ساتھ دبنگ انداز میں کہا”پوچھیں اپنی سی آئی اے سے ”اور پھر ٹرمپ کو کہنا پڑا کہ پاکستانی ایک سخت جان قوم ہیں، اپنے وزیراعظم کی طرح، جبکہ اس سے پہلے ہم یہ سن چکے ہیں کہ پاکستانی پیسوں کی خاطر اپنی ماں تک بیچ دیں اور آج ہم نے سر اٹھا کر اپنے تمام کے تمام مطالبات منوا لیے ہیں میں ان افراد سے کہتا ہوں جو اپنے اپنے مفادات کی خاطر عوام کو بیوقف بنا رہے ہیں کبھی یوم سیاہ کے چکر میں تو کبھی ابو بچاؤ تحریک کے سلسلہ میں سڑکوں پر مجمع لگانے والوں کے تسلط سے اپنے آپ کو آزاد کروائیں اور اس غیور وزیراعظم کو، آرمی چیف کو اورڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کو سیلوٹ پیش کریں جنہوں نے صرف 9 ماہ کے بعد ملک کی کھوئی ہوئی عزت کوبڑی کامیابی سے بحال کروالیا اور آخر میں جب ٹرمپ کا یہ کہنا کہ مجھے دعوت ہی نہیں دی میں پاکستان آنا چاہتا ہوں اور اس پر بھی انشائاللہ کہہ کر مسکرا دینا کپتان کا ہی کام تھا۔

جبکہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا پر امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد پیش کی گئی جس میں عمران خان کو بہادر اور ایمان دار قرار دیا گیا یہ قرار داد جیکسن لی نے ایوان میں پیش کی جس میں وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان میں کرپشن اور غربت کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں اورانکی قیادت میں خارجہ تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے، قرارداد میں افغان امن عمل میں وزیر اعظم عمران خان کے کردار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی جانی و مالی قربانیوں کا بھی اعتراف کرنے کے ساتھ ساتھ قبائلی علاقوں میں پہلی بار حکومتی عمل داری قائم کرنے کی بھی تعریف کی گئی وزیر اعظم عمران خان نے امریکا میں پاکستان کو جس اعتماد اور دانش مندی سے پیش کیا۔

اس نے ملک بھر میں پی ٹی آئی قیادت کی مقبولیت میں مزید اضافہ کر دیا ہے وزیر اعظم عمران خان کے کامیاب دورہ امریکہ اور اپوزیشن کے شورشرابہ پر پنجاب کے صوبائی وزیر چوہدری ظہیر الدین خان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کو ہم نے یوم تشکر جبکہ اپوزیشن نے اپنے سیاہ کارناموں پر یوم سیاہ منایا، ترجمان وزیراعلی پنجاب شہبازگل نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے کامیاب دورہ نے اپوزیشن کی بولتی بند کردی ہے یہی وجہ ہے کہ انکا 25جولائی والا شو بھی بری طرح فلاپ ہو گیا کیونکہ مستردٹولہ جمہوریت کے نام پر اپنی کرپشن اور چوری بچانا چاہتا ہے مگر اب پرچی پڑھنے اورقیمے والے نان پر سیاست کا دور گزر گیا۔ اوورسیز پاکستان کمیشن کے وائس چیئر پرسن چوہدری وسیم اختر کا کہنا ہے کہ ماضی کے حکمران بھکاری بن کر امریکہ جاتے تھے، ان کے برعکس عمران خان وہ پہلے رہنما ہیں جو قوم کا فخر بن کر امریکہ کے دورے پر گئے جبکہ اپوزیشن کی مہم جائیدادبچاوؤ،مال کماؤ، اثاثے بچاؤکیلئے نکالی گئی ریلی اور اھتجاج اپنی موت آپ مر گیا۔

جبکہ اپوزیشن عوام کو گمراہ کرنے کا جھوٹا بیانہ لے کر چلی ہے، پی ٹی آئی استحصالی ٹولے کے خلاف منظم ہے، الیکشن ہارناسیاست میں اتارچڑھاؤکا حصہ ہے آخر میں یہ بتاتا چلوں کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرکے بھارت جس دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا ہے اسکی وجہ ہے کہ بھارت کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیا سبھا کے اجلاسوں میں ابھی تک ہنگامہ نہ تھم سکا کیونکہ سبھی بھارتی جانتے ہیں کہ امریکی صدر ٹرمپ نے خارجہ پالیسی پر کبھی جھوٹ نہیں بولا کیونکہ صدر ٹرمپ نے ایران کے حوالے سے 2016میں جو کہا وہ وعدہ پورا کرنے کی کوشش بھی کررہے ہیں جبکہ وزیراعظم نریندر مودی جھوٹوں کی لیبارٹری ہیں جو آج اپنے کرتوتوں کی وجہ سے سفارتی محاذ پر اکیلا ہی کھڑا ہے جبکہ صدر ٹرمپ کے بیان پر بھارتی واویلے کے باوجود امریکہ نے اپنے دعوے سے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا ہے۔

Rohail Akbar

Rohail Akbar

تحریر : روہیل اکبر
03004821200