جشن بہاراں کے نام پر خونی بسنت اوربے حیائی کے کلچر کا فروغ کسی صورت قبول نہیں ، غیر مذہب تہوار کی اجازت دینا توہین عدالت ہو گی : ناظم لاہور جمعیت

لاہور(4اپریل 2013) ناظم اسلامی جمعیت طلبہ لاہور نے نگران وزیراعلیٰ کی جانب سے 17اپریل کو لاہور میں بسنت منانے کی اجازت دینے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جشن بہاراں کے نام پر خونی بسنت اور بے حیائی کے کلچر کو فروغ دینے کے اقدامات کسی صورت قبول نہیں جبکہ نگران وزیراعلیٰ کی جانب سے بسنت منانے کا اعلان کرنا دو قومی نظریے کے سراسر منافی ہے۔

جبکہ عدالت اس خونی کھیل پر پہلے ہی پابندی لگا چکی ہے اب عدالتی پابندی کے باوجود غیر مذہبی اور غیر ملکی تہوار بسنت منانے کا اعلان کرناتوہین عدالت ہو گی ۔مدثر احمد شاہ نے مزید کہا کہ خونی بسنت گزشتہ سالوں میں درجنوں گھر اجاڑ چکی ہے لیکن حکمران اپنی عیاشیوں کی خاطر اور اپنے غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے کے لئے ایسے فیصلے کر رہے ہیں۔

اگر کسی کو اپنا شوق پورا کرنا ہے تو بھارت جائے اور اپنا شوق پورا کرے ۔انہوں نے نگران وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر فوری نظر ثانی کرتے ہوئے اس خونی کھیل کی اجازت ختم کریں اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تولاہور شہر کے طلبہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے انہوں نے چیف جسٹس سے بھی اپیل کی کہ وہ حکومت پنجاب کی جانب سے عدالتی فیصلوں کے خلاف کئے جانے والے والے اقدامات کا نوٹس لیں۔