سینٹرل جیل کراچی میں آپریشن، اسلحہ، منشیات کمپیوٹر اور وائی فائی برآمد

Karachi Central Jail

Karachi Central Jail

کراچی (جیوڈیسک) رینجرز اور پولیس نے سنٹرل جیل کراچی میں سرچ آپریشن کیا ہے، جس میں جسٹس مقبول باقر پر حملے کی منصوبہ بندی میں استعمال کیا گیا موبائل فون بھی برآمد ہوا ہے، اس کے علاوہ قیدیوں سے ایک درجن سے زائد لیپ ٹاپ، اسلحہ اور منشیات بھی برآمد کی گئی ہے۔ سینٹرل جیل میں قیدیوں کا راج ضرورت کی ہر چیز دستیاب ِاسلحہ بھی، منشیات بھی ،موبائل فون بھی اور یہاں تک کہ لیپ ٹاپ بھی ۔بات یہیں ختم نہیں ہوتی، جیل کے اندر قید ، خطرناک قیدی، بطور قیدی بھی سرچ آپریشن میں رینجرز اور پولیس کے سامنے شدید مزاحمت کررہے ہیں۔

اگر کچھ اور سننے کیلئے باقی رہ گیا ہے تو پھر یہ بھی سن لیں کہ چند دن پہلے جسٹس مقبول باقر پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث موبائل فون بھی سینٹرل جیل کے اندر سے برآمد ہوا ہے۔رینجرز نے آج پولیس کی مدد سے سنٹرل جیل کراچی میں قیدیوں کی بیرکوں میں سرچ آپریشن کیا، او ر آپریشن سے پہلے رینجرز نے سینٹرل جیل کی انتظامیہ اورسینٹرل جیل میں تعینات پولیس اہلکاروں کو نکال باہر کیا۔

اس کا سیدھا سیدھا مطلب یہ ہے کہ جیل انتظامیہ پر قیدیوں کی معاونت کیلئے رینجرز اور پولیس کو شبہ ہے۔تلاشی کا عمل شورع ہوا تو رینجرز کو خطرناک ملزمان کی بیروں سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور پھر آپریشن کے دوران جو چیزیں برآمد ہوئیں وہ آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہیں، کالعدم تنظیموں کے قیدیوں سے موبائل فون سمیت اہم نوعیت کے کاغذات ملے ہیں، جبکہ جسٹس مقبول باقر پر حملے کی منصوبہ بندی میں استعمال کیا گیا موبائل فون بھی جیل کے اندر کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے سزائے موت کے قیدی سے برآمد ہوا۔

اس کے علاوہ دیگر قیدیوں سے موبائل فون ، منشیات ، اسلحہ اور ایک درجن سے زائد لیپ ٹاپ برآمد ہوئے ہیں ،اور بیرونی دنیا سے رابطے میں رہنے کیلئے ایک وائی فائی بھی ملا ہے ،دو قیدیوں سے جیل کے اندر ہی پی این ایس مہران اور جسٹس مقبول باقر پر حملے سے متعلق بھی تفتیش کی جارہی ہے۔

سینٹرل جیل کراچی میں ساڑھے چار ہزار سے زائد ملزمان قید ہیں، لیکن ذرائع کے مطابق چند ایک بیرکیں ایسی ہیں جن میں جاتے ہوئے انتظامیہ کے اہلکار بھی گھبراتے ہیں، ان بیرکوں میں خطرناک ملزمان قید ہیں جن میں خالد بن ولید، ٹیپو عرف ٹیپو سلطان، کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کا قاسم طوری، مفتی اور عطا محمد جبکہ کالعد لشکر جھنگوی کا اکرم لاہوری نمایاں ہیں۔