چیف جسٹس کا ایک بجے تک 37 لاپتا افراد کو پیش کرنے کا حکم

Iftikhar Mohammad Chaudhry

Iftikhar Mohammad Chaudhry

اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران سیکرٹری دفاع کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی حکم کی تعمیل نہ کرنے پر سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ سیکرٹری دفاع بیمار ہیں تو ذمہ داریاں کسی اور کو دی جائیں۔

چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کی۔ حکم کے باوجود سیکرٹری دفاع عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے عدالت کو بتایا کہ سیکریٹری دفاع بیمار ہیں۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری دفاع بیمار ہیں تو ذمہ داریاں کسی اور کو دی جائیں۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیکرٹری دفاع کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزیراعظم، وزیر دفاع یا کسی اور یونیفارم میں ملبوس شخص سے رابطہ کرکے بتائیں کہ کس نے جواب دینا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کی تعمیل نہ کرنے پرسنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیکرٹری دفاع کو حکم دیا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کر وا کر 1 بجے تک عدالت میں پیش کیا جائے۔ آپ کے خلاف لاپتہ افراد کا مقدمہ درج ہوا تو بہت نقصان ہو گا۔