وزیراعلیٰ کی جانب سے نصاب تعلیم میں کی گئی تبدیلیاں واپس لینے کا اعلان خوش آئند ہے

لاہور (25-03-2013) ناظم اسلامی جمعیت طلبہ لاہور نے پنجاب حکومت کی جانب سے میٹرک کی نصابی کتب سے اسلامی اسباق نکالنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال بھی پنجاب حکومت نے نصاب تعلیم سے اسلام اور تاریخ سے متعلقہ مواد نکالا تھا اور رواں برس باقی اسلامی اسباق بھی نکال دئے گئے حالانکہ پنجاب حکورت اورپنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی کمیٹی نے طلبہ واساتذہ کے وفد کو تبدیلیا ں واپس لینے کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن وہ واپس نہیں لی گئیں انہوں نے مزید کہا کہ خادم اعلیٰ جواب دیں کس کے ایجنڈے پر غیرملکییوں کے ہاتھ نظام تعلیم دیا ہے۔

مدثراحمد شاہ نے مزید کہا کہ جو قومیں اپنی زبان کو بھول جاتیں ہیں وہ درحقیقت اپنی پہچان کھو دیتی ہیں اور انتہائی شرمناک بات یہ ہے خادم اعلیٰ نے اپنے ذاتی مفادات کی خاطرقومی زبان کو ذریعہ تعلیم سے ہٹاکر انگریزی زبان کو نافذ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔

جو کسی صورت قبول نہیں انکا کہنا تھا کہ نصاب میں کی گئی تبدیلیاں واپس لینے کا اعلان خوش آئند ہے لیکن وزیراعلیٰ جان لیں تبدیلیاں واپس لینے اور اردوکو ذریعہ تعلیم بنانے تک احتجاج جاری رکھیں گے اور آج دوپہر 1بجے پریس کلب کے باہر احتجاجی ریلی نکالی جائے گی جس کی قیادت ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان زبیر صفدرکریں گے۔