کورونا: بھارت، برازیل کو پیچھے چھوڑ کر دوسرے نمبر پر پہنچ گیا

Delhi Coronavirus Test

Delhi Coronavirus Test

دہلی (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت میں کورونا وائرس کی صورت حال مزید تشویش ناک ہوگئی ہے۔ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 91 ہزار سے زائد نئے کیسز کے ساتھ بھارت، برازیل کوپیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا میں دوسرا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا ہے۔

حکومت کی طرف سے پیر کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 91 ہزار 732 نئے کیسز سامنے آئے۔ جس کے ساتھ ہی بھارت میں کورونا سے متاثرین کی مجموعی تعداد 42 لاکھ چار ہزار 784 ہوگئی ہے۔ اس طرح بھارت، برازیل کو پیچھے چھوڑ کر کورونا سے دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا ہے۔ برازیل میں متاثرین کی تعداد 41 لاکھ 37 ہزار 606 ہے۔ بھارت اب صرف امریکا سے پیچھے ہے جہاں متاثرین کی تعداد 64 لاکھ سے زائد ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں گزشتہ تقریباً ایک ماہ کے دوران کورونا سے متاثر ہونے والوں کی یومیہ تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

حالانکہ پچھلے ایک ماہ سے متاثرین کی تعداد میں بڑی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے لیکن پچھلے بارہ دنوں کے دوران اس میں غیرمعمولی تیزی آگئی ہے اور ہر روز 75 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ امریکا اور برازیل میں ہر روز نئے کیسز کی تعداد اس سے بہت کم ہے۔ امریکا میں یومیہ نئے کیسز کی تعداد 40 تا 50 ہزار ہے جبکہ برازیل میں سنیچر کے روز 51 ہزارنئے کیسز سامنے آئے لیکن بعض دنوں میں یہ تعداد 20 ہزار سے بھی کم رہی۔ ایسے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلے چند دنوں میں بھارت، امریکا کو بھی پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔

نئے کیسز میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اموات کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اب روزانہ ایک ہزار سے زائد اموات ہورہی ہیں۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں کورونا سے ایک ہزار 16 نئی اموات کے ساتھ بھارت میں کورنا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 71 ہزار 701 ہوگئی ہے۔ اموات کے لحاظ سے بھارت، امریکا اوربرازیل کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔

بھارت کے لیے اطمینان کی بات صرف یہ ہے کہ فی دس لاکھ آبادی پر شرح اموات کے لحاظ سے 82 دیگر ممالک اس سے آگے ہیں۔ وزارت صحت و خاندانی بہبود کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق کووڈ کی وجہ سے شرح اموات (سی ایف آر) میں مسلسل گراوٹ آرہی ہے اور یہ دو فیصد سے کم ہوگئی ہے۔

ر پورٹ کے مطابق یکم اگست کو سی ایف آر 2.15 فیصد تھی جو چھ ستمبر کو کم ہوکر 1.72 فیصد رہ گئی ہے۔

سلیکون ویلی کے نام سے مشہور جنوبی شہر بنگلورو میں کورونا وائرس سے دوبارہ متاثر ہونے کا پہلا مشتبہ معاملہ سامنے آیا ہے۔

بنگلورو کے ایک پرائیوٹ ہسپتال نے دعوی کیا ہے کہ انہیں ایک خاتون میں کورونا وائرس کے دوبارہ انفیکشن کا پہلا مشتبہ معاملہ ملا ہے۔ ہسپتال کا کہنا ہے کہ 27 سالہ یہ خاتون جولائی کے مہینے میں کورونا پوزیٹیو پائی گئی تھیں۔ اس دوران انہیں کوئی بھی دوسری بیماری نہیں تھی۔ ان کا علاج کیا گیا اور کچھ دنوں بعد جب دوبارہ ٹیسٹ کرنے پر ان کا ریزلٹ نگیٹیو آیا تو انہیں رخصت دے دی گئی۔ اب ایک ماہ بعد ان میں کورونا کے انفیکشن کی علامتیں نظر آرہی ہیں۔

ڈاکٹروں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر کوئی شخص کورونا کی بیماری کا علاج کرانے کے بعد صحت یاب ہوگیا ہو تو اسے بہت خوش ہوکر لاپرواہ نہیں ہوجانا چاہیے۔ اسے ماسک پہننے اور سوشل ڈسٹینسنگ جیسے ضابطوں پر مسلسل عمل کرتے رہنا چاہئے۔

تقریباً 170دنوں سے بند میٹرو ٹرین سروسز، کولکاتا کو چھوڑ کر، پورے بھارت میں آج سے جزوی طورپر شروع ہوگئیں۔

قومی دارالحکومت دہلی میں میٹرو ٹرین سروسز کو مرحلہ وار طریقے سے بحال کیا جارہا ہے۔ 12 ستمبر سے تمام روٹوں پر سروسز شروع ہوجائیں گی۔ میٹرو نے سفر کرنے والوں کے لیے کافی سخت ضابطے مقرر کیے ہیں۔