چیک ریپبلک کی ماڈل کو منشیات اسمگلنگ کیس میں 8 سال قید و جرمانے کی سزا

Czech Model Tereza

Czech Model Tereza

لاہور (جیوڈیسک) سیشن عدالت نے چیک ریپبلک کی ماڈل ٹریزا کے خلاف منشیات کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں 8 سال، 8 ماہ قید اور جرمانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج شہزاد رضا نے کیس کا فیصلہ سنایا، اس موقع پر چیک ریپبلک سفارت خانے کی ڈپٹی سیکرٹری بھی موجود تھیں۔

عدالت نے غیر ملکی ماڈل کے خلاف 12 مارچ کو محفوظ کردہ فیصلہ سنایا جس کے مطابق ماڈل ٹریزا کو 8 سال، 8 ماہ قید اور ایک لاکھ 13 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی ہے۔

عدالتی فیصلہ سن کر چیک ریپبلک کی حسینہ کمرہ عدالت میں زار و قطار رونے لگیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ پراسیکیوشن نے ٹریزا کی ہیروئن اسمگل کرنا ثابت کردیا تاہم ماڈل ٹریزا اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکیں۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزمہ کو حق دیا گیا ہے کہ وہ ہائیکورٹ میں فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتی ہے۔

عدالت نے شریک ملزم شعیب کے خلاف ٹھوس ثبوت پیش نہ کرنے پر اسے بری کر دیا۔

یاد رہے کہ غیر ملکی خاتون کو 10 جنوری 2018 کو ساڑھے 8 کلو ہیروئن اسمگل کرنے پر گرفتار کیا تھا، غیر ملکی ماڈل کے ساتھ مزید 4 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا جس میں سے تین اشتہاری ہیں اور شعیب نامی ملزم کو عدم ثبوت پر بری کر دیا۔