یوم القدس اور شہید قائدکے یوم شہادت کو قومی دن کے طور پر منا نے کی ضرورت ہے ، علامہ امین شہیدی

اسلام آباد: ایم ڈبلیو ایم، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور روالپنڈی و اسلام آباد کی ماتمی تنظیموں و انجمنوں کا مشتری اجلاس ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی برسی کے پروگرام کے چیف آرگنائزر علامہ امین شہیدی کی زیر صدارت وحدت ہائوس اسلام اآباد میں منعقد ہوا جس میں شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی برسی اور عالمی یوم القدس کے حوالے سے نکالی جانے والی ریلی کے پروگراموں کو حتمی شکل دی گئی اور دونوں اہم پرگراموں میں راولپنڈی اسلام آباد کی اہم شخصیات، اداروں، انجمنوں اور بالخصوص دیگر مسالک کی شخصیات کی شرکت یقینی بنانے کے لئے الگ الگ کوآرڈیشن کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔

شرکائے اجلاس کی مشاورت اور شہید قائد کی برسی کے پرگروام کیلئے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی راہنما علامہ اصغر عسکری کی سربراہی میں تشکیل دی جانیوالی کمیٹی میں سید عباس شاہ، منور نقطی، علامہ فخر عباس علوی، سید سعیدالحسن رضوی، برادر علی عباس، آئی ایس او کے ڈویژنل صدر برادر مصور عباس اور غلام عباس کاظمی کو بطور ممبر شامل کیا، جبکہ القدس ریلی کے حوالے سے آئی ایس اور کے ڈویزنل صدر برادر مصور عباس کی سربراہی میں نوید رضا ، مسرور نقوی، ظہیر عباس،منور نقوی، سعیدالحسن رضوی اور سید عباس شاہ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ برادر مصور عباس القدس ریلی کے حوالے سے تمام طلبہ و یوتھ تنظیموں سے رابطے کریں گے۔

جبکہ دیگر مسالک کے علمائے کرام و دیگر اہم شخصیات کے ساتھ رابطے ایم ڈبلیو ایم کے عہدیدار و علمائے کرام کریں گے، اجلاس میں اعلان کیا گیا کہالقدس کی آزادی کیلئے ملت اسلامیہ اور اقوام عالم کا شعور اجاگر کرنے کیلئے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں القدس کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی اور اتفاق رائے سے کانفرنس کے انعقاد کی ذمہ داری ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین کو سونپی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی نائب سربراہ اور اور شہید قائد کی برسی کے پروگرام کے چیف آرگنائزر علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کی تشکیل سے قبل بھی شہید حسینی کی برسی کا عظیم الشان پروگرام منعقد ہوتا تھا جس میں تمام ملی تنظیموں، انجمنوں اور اداروں کے افراد بھر پور انداز میں شریک ہوتے تھے ہم نے ایم ڈبلیو ایم کے پلیٹ فارم سے اس پروگرام کو مزید بہتر انداز میں آرگنائز کرنے کی جدوجہد کی، انہوں نے کہا کہ ہمار ا کسی جماعت یا تنظیم سے کوئی مقابلہ نہیں، شہید کی برسی منانا ہماری دینی، ملی اور قومی ذمہ داری ہے۔

اللہ تعالی نے ہمیں شہید حسینی کی شکل میں ایک نورا نی شکصیت عطا کی تھی اور ان کی شہادت کے بعد ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی رہے گی، اس لئے ہمیں ان کے یوم شہادت کو قومی دن کے طور پر منانا ہو گا جس میں قوم میں موجود تمام تنظیمیں، انجمنیں، اور ادارے جو عزادار وں ، ماتمیوں، علمائے، کرام اور ذاکرین سمیت کسی بھی شکل میں معاشرے کا حصہ ہیں، شامل ہوں اور شہید کے ساتھ اظہار عقیدت کا حق ادا کریں، یوم القدس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ سرزمین پاکستان پر یوم القدس کے زندہ رکھنے کا سہرہ آئی ایس او کے سر ہے ، تاہم جن علاقوں میں نوجوانوں کی یہ تنظیم فعال نہیں تھی یا کمزور تھی وہاں دیگر تنظیموں اور انجمنوں نے انہیںمضبوط کیا۔

جس کے نتیجے میں عالمی یوم القدس ملک بھر میں شایان شان طریقے سے منایا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ القدس کسی اور کی نہیں اسلام اور ملت تشیع کی میراث ہے، مظلومیت کا ساتھ دینا ایک فطری تقاضہ ہے، مظلوم خواہ فلسطین میں ہوں، عراق میں ہوں یا شام میں، ہم ان کے ساتھ ہی، شام کے موجودہ حالات کے تناظر میں یوم القدس کو پہلے سے کہیں زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ منانے کی ضرورت ہے ۔انہوں یوم لقدس آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین کو ہدائت کی کہ وہ ابھی سے ملت تشیع کی تمام تنظیموں کے ساتھ ساتھ دیگر مسالک کے ساتھ روابط تیز کریں اور انہیں خلوص نیت کے ساتھ القدس ریلی میں شرکت کی دعوت دیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی نائب سربراہ علامہ امین شہیدی کی جانب سے شرکائے اجلاس کے اعزاز میں افطار ڈنر بھی دیا گیا۔