ڈیل یا نوڈیل؟ برطانیہ 31 اکتوبر کو یورپی یونین کو خیرباد کہہ دے گا: بورس جانسن

 Boris Johnson

Boris Johnson

مانچسٹر (اصل میڈیا ڈیسک) برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ایک مرتبہ پھر یورپی یونین پر زوردیا ہے کہ وہ بریگزٹ پر معاملہ فہمی سے کام لے۔

انھوں نے برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کے لیے ایک نیا منصوبہ وضع کیا ہے اور وہ اس کو بلاک کو پیش کرنے والے ہیں لیکن ساتھ ہی انھوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی نئی ڈیل طے نہیں پاتی ہے تو برطانیہ کسی قسم کے نتائج کی پروا کیے بغیر31 اکتوبر کو یورپی یونین کو خیرباد کہہ دے گا۔

انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں فریقوں کے لیے ایک متبادل سمجھوتا یہ ہو سکتا ہے کہ شمالی آئرلینڈ کی سرحد پر یا اس کے نزدیک کوئی کسٹم چیک پوسٹ نہیں ہوگی اور برطانیہ اس صورت میں یورپی یونین سے کسی نئی ڈیل کے بغیر بھی اخراج کے لیے تیار ہے۔

بورس جانسن قبل ازیں بھی یورپی یونین سے یہ مطالبہ کرچکے ہیں کہ وہ آئرلینڈ کے ساتھ بارڈر کا مسئلہ ( بیک اسٹاپ) حل کرے۔انھوں نے اس سرحدی انتظام کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اگر برطانیہ سے بریگزٹ کی طلاق کے لیے کوئی سمجھوتا چاہتی ہے تو اسے اس مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔

وہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے متعدد مرتبہ خبردار کرچکے ہیں کہ اگر یورپی یونین نے برطانیہ کے انخلا کے سمجھوتے پر مذاکرات سے انکار جاری رکھا تو پھر وہ 31 اکتوبر کو کسی نئے سمجھوتے کے بغیر ( نوڈیل) ہی تنظیم کو خیرباد کہہ دیں گے۔

واضح رہے کہ ان کی پیش رو برطانوی وزیراعظم تھریزا مے نے یورپی یونین سے انخلا کا یہ سمجھوتا طے کیا تھا لیکن آئیرلینڈ اور برطانیہ کے درمیان واقع سرحد کے انتظام اور کسٹم سمیت دیگر محصولات کے بارے میں ابھی تک کوئی سمجھوتا طے نہیں پاسکا ہے۔برطانیہ اور یورپی یونین کے باقی رکن ممالک کے درمیان آئیرلینڈ کے ذریعے ہی زمینی رابطہ ہوسکتا ہے۔